واشنگٹن: (دنیا نیوز) چین کی بڑھتی ہوئی دفاعی طاقت نے امریکا کو پریشان کر دیا ہے، امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ اگلے 13 برس میں چین کے ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد بڑھ کر 1500 ہو جائے گی، چین اپنے میزائل سسٹم اور فضائی نظام کو مزید بہتر بنا رہا ہے۔
چین کی افواج سے متعلق پینٹاگون کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین روایتی اور غیر روایتی ہتھیاروں کو جدید بنا رہا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع نے کہا کہ 2035 تک چین کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد تین گُنا سے بڑھ کر 1500 تک ہو جائے گی، اس وقت چین کے آپریشنل جوہری ہتھیاروں کے ذخائر 400 سے تجاوز کر چکے ہیں۔
چین اپنے بیلسٹک میزائلوں کو جدید بنانے کے لئے بھی کام کر رہا ہے، یہ میزائل جوہری ہتھیاروں کو ہدف تک لے جانے کی صلاحیت کے حامل ہیں، چین نے 2021 کے دوران میں 135 میزائل تجربات کئے، چین کی فضائیہ تیزی سے مغربی فضائی افواج کے ہم پلہ ہونے کے لئے پیش قدمی کر رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین بحرالکاہل اور بحر ہند میں فوج کو جارحانہ اقدامات کیلئے تیار کر رہا ہے، حالیہ مہینوں میں چین نے تائیوان کے قریب بھی بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں کی ہیں، اگرچہ تائیوان کے اردگرد چین کی فوجی سرگرمی میں کمی آئی ہے لیکن یہ اب بھی خطرات موجود ہیں۔