تہران: (دنیا نیوز) مظاہرین کیخلاف کریک ڈاؤن کرنے پر ایران کو اقوام متحدہ کے کمیشن برائے خواتین سے نکال دیا گیا۔
ایران میں زیرحراست لڑکی مہسا امینی کی موت پر احتجاج کرنے والے افراد کیخلاف کریک ڈاؤن پر ایران کی رکنیت ختم کرنے کیلئے اقوام متحدہ کے کمیشن میں ووٹنگ ہوئی۔
ووٹنگ میں 29 ممالک نے ایران کی رکنیت ختم کرنے کے حق میں ووٹ دیا اور 8 ممالک نے مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ 16 ممبران نے غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا۔ اکثریتی ووٹ آنے پر ایران کی کمیشن میں 4 سالہ رکنیت فوری طور پر ختم کردی گئی۔
ایران اقوام متحدہ کے کمیشن برائے خواتین کا سال 2022 سے رکن ہے جس کی مدت 2026 میں ختم ہونی تھی، تاہم قراداد کی منظوری کے بعد ایران اب اس کا حصہ نہیں رہا ہے ۔
خیال رہے کہ بین الاقوامی کمیونٹی کی جانب سے یہ اقدام ایسے وقت پر لیا گیا ہے جب کرد ایرانی شہری مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ملک گیر مظاہروں میں اب تک 350 سے زیادہ مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 18 ہزار کو حراست میں لیا گیا۔
گزشتہ روز ایران کی عدالت نے حکومت کے خلاف احتجاج کے دوران گرفتار ہونے والے 400 افراد کو جیل بھیجنے کا حکم دیا اور ان کو 10 سال تک کی سزائیں سنائی گئی ہیں ، حکومت مخالف مظاہروں میں شریک ہونے پر دو افراد کو پھانسی بھی دی جا چکی ہے۔
گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل نے ایران میں جاری مظاہروں کو دبانے کے خلاف غیرجانبدار تحقیقات کرنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔