لاہور : ( ویب ڈیسک ) چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ہونے والے مذاکرات کے بعد ایران اور سعودی عرب نے سفارتی تعلقات کی بحالی اور دو ماہ کے اندر اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کر لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی ثالثی میں ایران اور سعودی عرب سفارتی تعلقات بحال کرنے پر رضا مند ہوگئے ہیں اور دونوں ممالک نے دو ماہ کے اندر اپنے سفارت خانے کھولنے پر اتفاق کر لیا ہے۔
ایران
ایران کے سرکاری میڈیا نے ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی کی سعودی قومی سلامتی کے مشیر مصدق بن محمد العیبان اور چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو پوسٹ کیں اور کہا کہ فیصلے پر عمل درآمد کے بعد دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ سفیروں کی تعیناتی کے حوالے سے ملاقات کریں گے۔
Photos show Iranian and Saudi representatives shaking hands after reaching an agreement in the Chinese capital of Beijing to restore their diplomatic relations and re-open embassies and missions.
— Press TV (@PressTV) March 10, 2023
Follow Press TV on Telegram: https://t.co/B3zXG73Jym pic.twitter.com/w6EqjNvffg
سعودی عرب
سعودی پریس ایجنسی نے معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے سعودی عرب اور ایران کا مشترکہ بیان بھی شائع کیا جس میں کہا گیا کہ دونوں ممالک نے ریاست کی خودمختاری کا احترام کرنے اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ریاض اور تہران نے 2001 میں طے پانے والے سکیورٹی تعاون کے معاہدے کو فعال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
Joint Trilateral Statement by the Kingdom of #Saudi Arabia, the Islamic Republic of #Iran, and the People’s Republic of #China. pic.twitter.com/MyMkcGK2s0
— Foreign Ministry (@KSAmofaEN) March 10, 2023
چین
دوسری جانب چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے معاہدے کے حوالے سے کہا کہ چین اہم مسائل سے نمٹنے میں تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا اور ایک بڑی قوم کی حیثیت سے ذمہ داری کا مظاہرہ کرے گا، نیک نیتی اور قابل اعتماد ثالث کے طور پر میزبانی کرتے ہوئے چین نے اپنی ذمہ داریاں پوری دیانتداری سے ادا کی ہیں۔
خیال رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان مختلف معاملات پر اختلافات پائے جاتے ہیں اور 2016 میں تہران میں سعودی سفارتخانے پر حملے کے بعد سے سفارتی تعلقات منقطع تھے۔
عرب خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق پچھلے چند سالوں میں سعودی اور ایرانی حکام کے درمیان بغداد میں ملاقاتیں ہوئیں جبکہ عراقی حکام نے 2021 میں دوبارہ ثالثی کیلئے بات چیت شروع کی لیکن عراقی انتخابات کے دوران سب کچھ رک گیا اور مذاکرات کے پانچ دور گزرنے کے بعد کوئی خبر سامنے نہیں آئی، عمان میں بھی سکیورٹی کی سطح کے اجلاس ہوئے لیکن وہ بنیادی طور پر یمن کی صورتحال پر مرکوز تھے۔
واضح رہے کہ یمن کی جنگ کے علاوہ ایران اور سعودی عرب لبنان اور شام میں بھی حریف فریق ہیں اس لیے تہران اور ریاض کے درمیان بہتر تعلقات کا اثر پورے مشرق وسطیٰ کی سیاست پر پڑ سکتا ہے۔