لاہور: (دنیا نیوز) معروف بھارتی دانشور، ماہر عالمی امور اور روزنامہ دنیا کے کالم نگار ڈاکٹر وید پرتاپ ویدک 78 برس کی عمر میں چل بسے، وہ 10 برس سے روزنامہ دنیا میں پاک بھارت تعلقات سمیت عالمی امور پر کالم تحریر کر رہے تھے، انہوں نے 13 کتابیں بھی لکھیں، صحافتی حلقوں کی جانب سے اظہار افسوس کیا گیا۔
کالم نگار، دانشور اور معروف صحافی ڈاکٹر وید پرتاپ ویدک تقسیم ہند سے قبل 30 دسمبر 1944 کو بھارت کے شہر اِندور میں پیدا ہوئے، انہوں نے 1971 میں جواہرلال نہرو یونیورسٹی سے بین الاقوامی تعلقات عامہ میں پی ایچ ڈی کی، ڈاکٹر وید پرتاپ ویدک روس افغان جنگ، افغان فارن پالیسی اور افغان امریکہ جنگ میں بدلتے حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے تھے۔
ڈاکٹر وید پرتاپ ویدک نے بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مظالم پر بھی قلم اٹھایا اور مظلوم کشمیریوں کی آواز بنے، انہوں نے دنیا میڈیا گروپ کے ساتھ اپنے سفر کا آغاز 14 فروری 2013 کو روزنامہ دنیا میں اپنے پہلے کالم "طالبان کی گتھی میں الجھے پاک افغان مذاکرات" تحریر کیا، ان کا آخری کالم "خارجہ پالیسی: بھارت بغلیں جھانک رہا ہے" 13 مارچ کو دنیا اخبار کے قارئین کیلئے پبلش کیا گیا۔
دنیا میڈیا گروپ کے ساتھ اپنے صحافی کیریئر میں انہوں نے بھارت میں انتہا پسندی، ہمسائیوں کے ساتھ بھارت کے تعلقات، پاک بھارت کشیدگی اور اس کے حل سمیت جنوبی ایشیا کے معاشی مسائل پر بھی قلم اٹھایا، ڈاکٹر وید پرتاپ ویدک نے "سویت امریکن ریوالری ان افغانستان"،، "انڈین فارن پالیسی نیو پوائنٹرز"،، "افغان، کل آج اور کل"، "مشقتی بھارت" اور "مودی کی ودیش نیتی" سمیت تیرہ کتابیں لکھیں۔
ڈاکٹر وید پرتاپ اس وقت بھارت میں شدید تنقید کا نشانہ بنے جب انہوں نے ممبئی حملوں کے بعد پاکستان میں حافظ سعید احمد کا موقف جاننے کیلئے ان سے ملاقات کی، وہ پاکستان میں سابق وزیر اعظم نوازشریف، سابق صدر اور آرمی چیف جنرل پرویز مشرف سمیت متعدد سیاست دانوں سے ملتے رہے ہیں۔