واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) چین اور امریکہ کے درمیان مسلسل بڑھتے تناؤ اور کشیدگی کے تناظر میں سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر نے دنیا میں دوسری سرد جنگ شروع ہونے کے خطرے سے خبردار کردیا۔
سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر نے ایک ہسپانوی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان ایک نئی سرد جنگ شروع ہو سکتی ہے ، جو کہ پہلی سرد جنگ سے بھی زیادہ خطرناک ہوسکتی ہے۔
سابق امریکی وزیر خارجہ نے کہا دونوں ملکوں کے پاس ایک جیسے معاشی وسائل ہیں جو پہلی سرد جنگ کے دوران نہیں تھے۔
یاد رہے کہ پہلی سرد جنگ 1940 کی دہائی کے وسط سے شروع ہوکر 1990 کی دہائی کے اوائل تک امریکہ اور سوویت یونین کے درمیان جاری رہی تھی۔
ہنری کسنجر کا کہنا تھا کہ دو بڑی اقتصادی طاقتیں اب حریفوں میں بدل چکی ہیں، چین کی جانب سے مغرب کی طرف رخ کرنے کا انتظار کرنا جائز نہیں ہے، چین کے وزیر خارجہ نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ ان کے ملک اور امریکہ کے درمیان ’’نئی سرد جنگ‘‘ کا آغاز پوری دنیا کے لیے تباہی کا پیش خیمہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا اور چین کے درمیان تناؤ شدت اختیار کرگیا
واضح رہے کہ کسنجر نے اس سے قبل بھی ’’چین امریکی تنازع‘‘ کی سنگینی کے متعلق متنبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تنازع انسانیت کو درپیش سب سے بڑے چیلنج میں تبدیل ہو سکتا ہے۔
یاد رہے کہ تائیوان کے جزیرہ کا معاملہ ہو ، غبارے یا ٹک ٹاک کے ذریعے جاسوسی کا معاملہ، چین اور روس کے مابین بڑھتے تعلقات پر امریکی بے چینی میں اضافہ ہو ا ہے اور حال ہی میں چین اور امریکہ کے درمیان کشیدگی بڑھی ہے۔