بیجنگ: (ویب ڈیسک)فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے مدد مانگ لی۔
چین کے تین روزہ دورے کے موقع پر ہونے والی ملاقات میں فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے چینی صدر شی جن پنگ سے کہا کہ وہ اپنے قریبی اتحادی روسی صدر پیوٹن کو یوکرین جنگ کے خاتمے اور قیام امن کیلئے راضی کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
روسی اقدام سے بین الاقوامی استحکام داؤ پر لگ گیا ہے، مجھے آپ پر پورا اعتماد ہے کہ آپ روس سمیت سب کو مذاکرات کے ٹیبل پر واپس لا سکتے ہیں۔
بیجنگ میں ہونے والی ملاقات کے دوران صدر میکرون مغربی ممالک پر زور دیا کہ یورپ کو کچھ عناصر کی مغرب اور چین کے درمیان ناگزیر تنازعات کی باتوں کو رد کرتے ہوئے چین سےکاروباری اور سفارتی تعلقات توڑنے کے خلاف مزاحمت کرنی چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ مغرب کو لازمی طور پر عالمی طاقتوں کو بلاکس میں تقسیم کرنے کی طاقت رکھنے والے یوکرین، روس تنازعے کے حل کیلئے چین کی مدد لینی چاہیے۔
اس موقع پر چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ تمام ممالک کو جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے اجتناب کے اپنے وعدوں پر کاربند رہنا چاہیے، انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جن سے روس یوکرین تنازعے میں تیزی آئے اور معاملے کا حل ہاتھوں سے نکل جائے۔
فرانسیسی صدر میکرون کے تین روزہ سرکاری دورہ چین میں دونوں ملکوں کے درمیان جوہری اور قابل تجدید توانائی میں تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، فرانسسیسی اور چینی جوہری کمپنیوں نے دیرینہ شراکت کی تجدید کے معاہدوں پر بھی دستخط کیے۔
چینی میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر میکرون اور یورپی کمیشن صدر اُرسلا وان ڈیرلیئن کے ساتھ ملاقات میں صدر شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ چین یورپی یونین کے ساتھ تعلقات میں مداخلت اور چیلنجوں کو ختم کر کے تمام سطحوں پر تبادلے دوبارہ شروع کرنے کیلئے تیار ہے۔
چینی صدر کا کہنا تھا کہ چین اور یورپی یونین کو بات چیت اور تعاون پر قائم رہنا چاہیے، عالمی امن و استحکام کو برقرار رکھنا اور مشترکہ ترقی و خوشحالی کو فروغ دینا چاہیے۔