خرطوم : (ویب ڈیسک ) سوڈان کی فوج اور نیم فوجی دستے ریپڈ سپورٹ فورسز کے نمائندوں کے درمیان آج سعودی عرب میں دوبارہ مذاکرات ہونگے ۔
خبر رساں ادارے کے مطابق شہریوں کے تحفظ کے معاہدے کے باوجود اتوار کی رات خرطوم میں فضائی حملے ہوئے ، ایک سفارتکار نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ کہ سعودی عرب جو جنگ بندی کے معاہدے کے لیے سوڈان میں متحارب دھڑوں کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کر رہا ہے، سوڈان کی عبوری خود مختار کونسل کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان کو بھی عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں مدعو کیا ہے جو 19 مئی کو جدہ میں ہوگی ۔
ایک ماہ قبل متحارب دھڑوں کے درمیان اچانک تنازع پھوٹ پڑا جس میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے، دو لاکھ سے زیادہ افراد نے ہمسایہ ممالک کا رخ کیا اسی طرح مزید سات لاکھ ملک کے اندر بے گھر ہوئے۔
جدہ سربراہی اجلاس میں فوج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان دعوت کے باوجود، سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ان کے سوڈان چھوڑنے کی توقع نہیں۔
سعودی سفارتکار نے کہا کہ ان کو اس لیے مدعو کیا گیا تھا کہ وہ سوڈان کی خودمختار کونسل کے سربراہ ہیں جس کا مقصد تنازع شروع ہونے سے پہلے اقتدار کی منتقلی کی نگرانی کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں :سوڈانی فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان معاہدہ طے پا گیا
دونوں فریق جمعرات کو شہریوں کے تحفظ اور انسانی بنیادوں پر رسائی کے لیے ایک معاہدے پر متفق ہوئے تھے تاہم لڑائی میں کمی نہیں آئی اور خرطوم اور آس پاس کے علاقوں میں جھڑپیں اور فضائی حملے ہوئے۔
واضح رہے کہ فوج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان اور ان کے سابق نائب محمد حمدان دقلو کے درمیان 15 اپریل سے شروع لڑائی میں 750 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔