جینیوا: (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ میں رجسٹرڈ 64 لاکھ سے زیادہ فلسطینی پناہ گزین اب بھی کیمپوں میں زندگی گزار رہے ہیں۔
خبررساں ادارے کے مطابق عالمی یوم مہاجرین کے موقع پر فلسطینی مرکزی ادارہ شماریات نے جاری کردہ اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ 28.4 فیصد فلسطینی پناہ گزین اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں (انروا) کے 58 سرکاری کیمپوں میں مقیم ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی پناہ گزینوں کے اردن میں 10 کیمپ، شام میں 9 کیمپ، لبنان میں 12 کیمپ، مغربی کنارے میں 19 کیمپ اور غزہ کی پٹی میں 8 کیمپ ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 1948 میں 800,000 سے زیادہ فلسطینی بے گھر ہوئے، اور 200,000 سے زیادہ فلسطینی، جن میں سے اکثریت نے اردن میں پناہ لی ، جون 1967 کی جنگ کے بعد بے گھر ہو گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق 2021 کے آخر میں دنیا میں فلسطینیوں کی کل تعداد تقریباً 14 ملین تھی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 1948 کے نکبہ کے واقعات کے بعد سے فلسطینیوں کی تعداد میں تقریباً 10 گنا اضافہ ہوا ہے، جن میں سے تقریباً نصف یعنی تقریبا (7 ملین) تاریخی فلسطین میں آباد ہیں۔
آبادی کے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2021 کے آخر تک مغربی کنارے (بشمول مقبوضہ بیت المقدس) میں فلسطینیوں کی آبادی 3.2 ملین اور غزہ کی پٹی میں تقریباً 2.1 ملین افراد تک پہنچ گئی۔
مقبوضہ بیت المقدس میں 2021 کے آخر میں فلسطینی آبادی تقریباً 477 ہزار تک پہنچ گئی، جن میں سے تقریباً 65 فیصد (تقریباً 308 ہزار لوگ) مقبوضہ بیت المقدس کے ان علاقوں میں مقیم ہیں جنہیں اسرائیل نے 1967 میں مغربی کنارے پر قبضے کے فورا بعد طاقت کے ذریعے ضم کر لیا تھا۔
ان اعداد و شمار کی بنیاد پر فلسطینی " تاریخی فلسطین " کے علاقے میں مقیم آبادی کا 49.9 فیصد ہیں، جب کہ یہودی کل آبادی کا 50.1 فیصد ہیں جو تاریخی فلسطین کے کل رقبے کے 85 فیصد سے زیادہ کا استحصال کرتے ہیں۔