واشنگٹن : ( ویب ڈیسک ) امریکا کی جانب سے ویگنر گروپ کی مدد کرنے کے الزامات پر مالی کے وزیر دفاع اور دو فوجی حکام کے خلاف پابندیاں عائد کر دی گئیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے پیر کے روز اعلان کیا کہ پابندیوں کا ہدف مالی کے وزیر دفاع کرنل ساڈیو کمارا، ایئر فورس کے چیف آف اسٹاف کرنل الو بوئی دیارا اور ڈپٹی چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ کرنل اداما باگایوکو ہیں۔
We re imposing sanctions on three Malian officials who have coordinated with the Wagner Group to facilitate and expand Wagner’s presence in Mali. Civilian fatalities have surged more than threefold since Wagner forces deployed to Mali in December 2021.
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) July 24, 2023
بلنکن نے تینوں پر الزام لگایا کہ وہ دسمبر 2021 سے مالی میں ویگنر کی موجودگی کو آسان بنانے اور اسے بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں اور جب سے روسی کرائے کے فوجیوں کی مالی میں تعیناتی ہوئی ہے تب سے شہریوں کی ہلاکتوں میں 278 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
بلنکن نے کہا کہ ان میں سے بہت سی اموات مالی کی مسلح افواج کی طرف سے ویگنر گروپ کے ارکان کے ساتھ مل کر کی گئی کارروائیوں کا نتیجہ تھیں۔
ایک الگ بیان میں امریکی محکمہ خزانہ کے اہلکار برائن نیلسن نے بھی کہا کہ مالی کے حکام نے گزشتہ دو سالوں میں ملک کے اندر ویگنر گروپ کی مدد کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
نیلسن کا کہنا کہ ان اہلکاروں نے اپنے لوگوں کو ویگنر گروپ کی غیر مستحکم سرگرمیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا شکار بنایا ہے جبکہ یوکرین میں ویگنر گروپ کی کارروائیوں کے فائدے کے لیے اپنے ملک کے خودمختار وسائل کے استحصال کی راہ ہموار کی ہے۔
علاوہ ازیں گزشتہ روز ہیومن رائٹس واچ نے بھی حکومتی فورسز اور جنگجوؤں پر الزام عائد کیا کہ وہ ویگنر گروپ سے تعلق رکھتے ہیں جنہوں نے دسمبر 2022 سے مالی کے وسطی علاقے میں کئی درجن شہریوں کو سرعام پھانسی یا زبردستی لاپتہ کیا ہے۔