تل ابیب : (ویب ڈیسک) نئی عدالتی ترامیم کی منظوری سے پیدا ہونے والے بحران کے باعث اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی مقبولیت میں کمی ہونے لگی۔
اسرائیلی میڈیا کے دو بڑے اداروں میں نئے پولز نشر کیے گئے، جن میں سے سبھی یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اگر اب انتخابات کرائے جاتے ہیں، تو نیتن یاہو کے حکمران اتحاد کی 120 سیٹوں والی کنیسٹ میں سیٹوں کی تعداد 64 سے کم ہو کر 52 یا 53 رہ جائے گی۔
ایک ادارے کی رپورٹ کے مطابق 73 سالہ وزیر اعظم کی لیکود پارٹی کی نشستیں 32 سے کم ہو کر 28 ہو جائیں گی، اور منگل کو دیر گئے شائع ہونے والے ریشیٹ 13 کے پولز کے مطابق، 25 تک کم ہو جائیں گی۔
یہ پیش رفت نیتن یاہو کے قوم پرست مذہبی اتحاد کے مجوزہ عدالتی اصلاحات کے ایجنڈے کے بعد سامنے آئی ہے، جو گزشتہ سال یکم نومبر کو انتخابات کے بعد تشکیل دیا گیا تھا۔
گزشتہ روز قوم پرست مذہبی اتحاد نے سڑکوں پر احتجاج اور اسرائیل کے مضبوط ترین اتحادی امریکہ کی جانب سے ناپسندیدگی کے باوجود سپریم کورٹ کے کچھ اختیارات کو محدود کرنے کے لیے قانون سازی کی۔