کیف : (ویب ڈیسک ) یوکرین کے شمال میں واقع تاریخی شہر چرنیہیف کے مرکزی چوک پر روس کے میزائل حملے میں سات افراد ہلاک اور144 زخمی ہوئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روسی میزائل حملے سے ہلاک ہونے والوں میں چھ سال کا بچہ بھی شامل ہے۔
یوکرین کی وزارتِ داخلہ نے ایک بیان میں کہا کہ میزائل حملہ اس وقت کیا گیا جب لوگ مسیحی تہوار کے لیے چرچ کی طرف جارہے تھے، زخمیوں میں متعدد بچّے بھی شامل ہیں۔
سویڈن کے سرکاری دورے کے موقع پرصدر ولادی میر زیلنسکی نے ٹیلی گرام پر پوسٹ کیا کہ ایک روسی میزائل ہمارے چرنیہیف شہر کے عین وسط میں ایک چوک، پولی ٹیکنیک یونیورسٹی اور ایک تھیٹر پر گراہے۔
زیلنسکی کی پوسٹ کے ساتھ ایک مختصر ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے جس میں ملبہ علاقائی ڈراما تھیٹر کے سامنے ایک چوک پر بکھرا پڑا ہے، جبکہ کھڑی گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
This is what it means to live next to a terrorist state. This is what we are uniting the entire world against.
— Володимир Зеленський (@ZelenskyyUa) August 19, 2023
Today, a Russian missile hit the heart of Chernihiv. A square, a university, and a theater. Russia turned an ordinary Saturday into a day of pain and loss. There are… pic.twitter.com/AMgXCVfR7h
واضح رہے کہ روس نے فروری 2022 میں شروع کیے گئے اپنے مکمل حملے کے حصے کے طور پر جنگی محاذوں سے دور واقع یوکرین کے شہروں پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملے کیے ہیں۔
چرنیہیف دارالحکومت کیف سے قریباً 145 کلومیٹر (90 میل) شمال میں واقع ہے، یہ پتوں والے بلیوارڈز اور صدیوں پرانے گرجا گھروں کا شہر ہے۔
دوسری جانب روسی فوج نے یوکرین کے ڈرون حملے ناکام بنا دیے ، روسی وزارت دفاع کے مطابق ماسکو کی طرف فائر کیا گیا یوکرین کا ڈرون راستے میں ہی روک کر گرا دیا گیا، یوکرینی ڈرون گرنے سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔