یروشلم : (دنیانیوز) اسرائیلی جارحیت کے جواب میں حماس کے الاقصٰی آپریشن میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1300 سے تجاوز کرگئی جبکہ 3 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں ۔
اسرائیلی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے حماس نے بھی تل ابیب، عسقلان، اشدود اور سیدروت پر راکٹ برسا دیے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق حملوں میں 22 امریکی اور 188 اسرائیلی فوجیوں کے مارے جانے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ اسرائیلی میڈیا نے تل ابیب سمیت دیگر شہروں میں کئی اہداف کو نقصان پہنچنے کا بھی اعتراف کیا ہے ۔
اسرائیل کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر جرمنی نے بھی اپنے 5 ہزار شہریوں کو اسرائیل چھوڑنے کا حکم دیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں :غزہ: اسرائیلی فوج کے فاسفورس بم سے حملے، فلسطینی شہداء کی تعداد 1100 سے بڑھ گئی
غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملے سے اقوامِ متحدہ کے 9 ملازمین بھی مارے گئے ہیں ، غزہ کے علاقے خان یونس میں گھر پر اسرائیلی بمباری کے بعد وہاں سے 7 لاشیں برآمد کی گئی ہیں جبکہ اس کے نتیجے میں کئی فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب حزب اللہ نے اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنانے کی فوٹیج جاری کر دی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی پٹی میں 338,000 سے زیادہ لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ دورہ اسرائیل کیلئے روانہ ہوگئے ، انٹونی بلنکن مشرق وسطی میں جاری کشیدگی ختم کرانے اور یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے ۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے حماس کی جانب سے الاقصی آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا ، اس کے بعد سے دونوں جانب سے ایک دوسرے پر حملے جاری ہیں۔
اسرائیل اور فلسطین تنازع کے 75 برسوں کے دوران حماس کی جانب سے کیے گئے ان حملوں کو بدترین قرار دیا جا رہا ہے۔