واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکی صدر جو بائیڈن نے فلسطین کے صدر محمود عباس اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے بات چیت میں دونوں رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ علاقے میں انسانی امداد کی ترسیل کی اجازت دیں ، انہوں نے شہریوں کے تحفظ کی کوششوں کیلئے اپنی حمایت کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق صدر محمود عباس نے جو بائیڈن کو فلسطینی عوام بالخصوص غزہ کے شہریوں کے لیے امداد پہنچانے کی کوششوں سے آگاہ کیا۔
فلسطینی رہنما نے صدر بائیڈن کو بتایا کہ وہ غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔
صدر بائیڈن نے محمود عباس سے بات چیت میں ایک مرتبہ پھر اپنا موقف دہراتے ہوئے کہا کہ حماس فلسطینی عوام کے وقار اور خود ارادیت کے حق کی ترجمانی نہیں کرتا۔
نیتن یاہو سے بات چیت میں صدر بائیڈن نے اسرائیل کے لیے غیرمتزلزل امریکی حمایت کا اعادہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں :اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے ، فلسطینی شہداء کی تعداد 3ہزار ہوگئی
واضح رہے کہ صدر جو بائیدن حماس کے حملے کے بعد سے نیتن یاہو کے ساتھ متعدد بار بات کر چکے ہیں لیکن صدر محمود عباس کے ساتھ یہ پہلا رابطہ ہے۔
سفارتی کوششوں کو تیز کرتے ہوئے امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ اور دیگر ممالک کے دورے پر ہیں، انہوں نے عرب امارات جانے سے پہلے ریاض میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کی تاکہ لڑائی میں پھنسے ہوئے شہریوں کو نکالنے اور بڑھتے ہوئے انسانی بحران سے نمٹنے کا کوئی حل نکالا جائے۔
قبل ازیں امریکی ارکان کانگریس نے صدر بائیڈن کو خط لکھ کر غزہ کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ صدر بائیڈن اسرائیل کی غزہ کیلئے انسانی ضروریات بند کرنے کے معاملے کو دیکھیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق ارکان کانگریس نے کہا کہ اسرائیل کے حملوں سے غزہ کی صورتحال، شمالی غزہ سے لاکھوں فلسطینیوں کے انخلا اور اس کے خطرناک نتائج پر تشویش ہے۔