واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا کی جانب سے غزہ سے فلسطینی شہریوں کو بے دخل کر کے قبضہ کرنے کے اسرائیلی منصوبے کی مخالفت کر دی گئی ہے۔
امریکی دفتر خارجہ کے ڈپٹی ترجمان ویدانت پٹیل نے نیوز بریفنگ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا غزہ سے فلسطینیوں کا جبری انخلا نہیں چاہتا، امریکا کی میز پر فلسطینیوں کو نئی جگہ پر آباد کرنے کا منصوبہ موجود نہیں اس معاملے پر اسرائیل کو امریکی حمایت حاصل نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی فوج کی خان یونس پر بمباری، 24 گھنٹوں میں مزید306 فلسطینی شہید
دوسری جانب ترجمان امریکی قومی سلامتی جان کربی نے کہا ہے کہ غزہ سے زیادہ تر امریکی اب رفاہ بارڈر کھولنے سے نکل آئیں گے، امریکا اور اسرائیل دوست ہیں لیکن جنگ بندی پر امریکا کا اسرائیل کے موقف سے اتفاق نہیں، رفاہ بارڈر کے ذریعے فلسطینی شہریوں کی بے دخلی نہیں چاہتے، غزہ پر اسرائیل کے قبضے کی مخالفت کریں گے۔
واضح رہے کہ اپنے ایک بیان میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ حماس کے ساتھ جنگ کے بعد اسرائیل غزہ پٹی کی غیر معینہ مدت کیلئے سلامتی کی مجموعی ذمہ داری سنبھالے گا، ہمارے پاس غزہ کی سکیورٹی کی ذمہ داری نہیں ہے تو حماس نے بڑے پیمانے پر دہشت گردی کا مظاہرہ کیا جس کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے تھے۔
بنیامین نیتن یاہو کا حماس کی طرف سے یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ بندی کا امکان مسترد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ غزہ کے جنوبی اور شمالی علاقوں کو درمیان سے تقسیم کرنے کے بعد اسرائیلی فوج مزید علاقوں پر قبضہ کر چکی ہے۔