نیویارک: (دنیا نیوز) ایک ماہ سے جاری مسلسل بمباری کے بعد غزہ میں غذائی بحران شدت اختیار کر گیا جس پر اقوام متحدہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں یو این رفیوجی ایجنسی نے کہا ہے کہ غذائی بحران انسانی المیے کو جنم دینے کے قریب ہے، رفاہ بارڈر سے غزہ میں آنے والی امدادنہ ہونے کے برابر ہے، پانی کی کمی کی وجہ سے غزہ میں اموات ہوسکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی فوج کی خان یونس پر بمباری، 24 گھنٹوں میں مزید306 فلسطینی شہید
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مسلسل محاصرے نے محصور شہریوں کو قحط کے خطرے سے دوچار کر دیا، حالات ہر دن پہلے سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں، غزہ میں فلسطینیوں کیلئے نہ کھانا، نہ پانی، ایندھن نہ ہی بجلی دستیاب ہے۔
اسرائیلی فضائیہ کی بمباری کے نتیجے میں غزہ کا انفراسٹرکچر بھی مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے، مواصلاتی نظام اور انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل ہونے سے غزہ کا رابطہ دنیا سے منقطع ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا نے غزہ پر قبضے کی اسرائیلی خواہش کی مخالفت کر دی
عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کا جنگ بندی کیلئے خدا کا واسطہ دیتے ہوئے کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی سنگین ہے، جنگ کا شکار بچوں کا مستقبل ختم کیا جا رہا ہے، تنازع پھیلنے کے بجائے اسے روکنے کیلئے کام کیا جائے۔