یروشلم : (ویب ڈیسک /دنیانیوز) اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج حماس کے خلاف ایک ماہ سے جاری کارروائی کو جاری رکھتے ہوئے غزہ شہر کو گھیرے میں لے کر اس کے اندر کارروائیاں کر رہی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ٹی وی پر نشر ہونے والی تقریر میں نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کی طرف سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی سے قبل غزہ میں کوئی جنگ بندی یا ایندھن کی ترسیل نہیں ہوگی اور ہم حملے جاری رکھیں گے۔
دوسری طرف اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی واپسی کے بغیر انسانی بنیادوں پر کوئی جنگ بندی نہیں ہو سکتی ، ان کی افواج اب غزہ شہر کے مرکز میں ہیں اور اب اسرائیل حماس کو غزہ میں حکومت کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
انہوں نے کہا کہ جنگ کے بعد غزہ میں نہ اسرائیل اور نہ حماس کوئی بھی حکومت نہیں کرے گا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ غزہ دہشت گردی کا اڈہ ہے اور غزہ سے ہزاروں شہری خان یونس اور رفح کی طرف نقل مکانی کر چکے ہیں ، اسرائیلی فوج حماس کو تباہ کر دے گی، انہوں نے شہریوں سے شمالی غزہ سے نکل جانے پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں :اسرائیل کے وحشیانہ حملے جاری، غزہ کے دو جنوبی شہروں پررات بھر بمباری
اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ ان کی فوج غزہ میں رہائشی علاقوں کے اندر لڑ رہی ہے، غزہ میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار اپنے ٹھکانے میں الگ تھلگ ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے اصرار کرتے ہوئے کہا کہ ہم پر دباؤ بڑھے گا، لیکن ہم حماس کی شکست اور یرغمالیوں کی واپسی سے پہلے لڑائی بند نہیں کریں گے اور اس کے ساتھ ہی وضاحت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کا حزب اللہ کے ساتھ جنگ چھیڑنے کا کوئی ارادہ نہیں لیکن انہوں نے اپنی تقریر میں ذکر کیا کہ اب تک حزب اللہ کے تقریباً 70 جنگجو مارے گئے ہیں۔
کشیدگی کے دوسرے مہینے کے آغاز میں اسرائیلی فوج نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ اس نے شمالی غزہ کی پٹی اور غزہ شہر میں جنوب کی طرف شہریوں کے لیے انسانی ہمدردی کی راہداری کے طور پر صلاح الدین سٹریٹ کو کھول دیا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج اور مسلح فلسطینی دھڑوں کے درمیان جنگ بدھ کو 32ویں دن میں داخل ہو گئی ہے۔
غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 5000 بچوں سمیت 10,328 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔