غزہ کی صورتحال ، او آئی سی اور عرب لیگ کے ہنگامی اجلاس آج

Published On 11 November,2023 11:20 am

ریاض : (ویب ڈیسک ) غزہ پر اسرائیلی جارحیت سے پیدا شدہ صورت حال پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور عرب لیگ کے سربراہی اجلاس آج (ہفتے کو) سعودی عرب میں ہو رہے ہیں۔

خبررساں ادارے کے مطابق عرب رہنما اور ایرانی صدر سعودی دارالحکومت میں ملاقاتوں میں شرکت کریں گے، جس میں اسرائیل کی جنگ کو دیگر ممالک میں تشدد کے پھیلنے سے پہلے ختم کرنے کے مطالبے پر زور دیا جائے گا۔

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، جو سعودی عرب کا اپنا پہلا دورہ کر رہے ہیں، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس میں ان کی شرکت متوقع ہے۔

پاکستان کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ بھی  3 روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے ہیں ، نگران وزیراعظم مقبوضہ فلسطین کی صورتحال پرہنگامی عرب سربراہی کانفرنس اور اسلامی تعاون تنظیم (اوآئی سی) اجلاس میں شرکت کریں گے۔

عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اجلاس ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب اسرائیل کی فضائی اور زمینی کارروائیوں میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 11ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں :غزہ کے ہسپتالوں اور کیمپوں پراسرائیلی حملے جاری ، شہدا کی تعداد 11ہزار سے تجاوز

عرب لیگ کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل حسام ذکی نے رواں ہفتے کہا تھا کہ عرب لیگ کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ عرب جارحیت کو روکنے، فلسطین اور اس کے عوام کی حمایت کرنے، اسرائیلی قبضے کی مذمت کرنے اور اسے اس کے جرائم کا ذمہ دار ٹھہرانے کے لیے بین الاقوامی منظر نامے پر کس طرح آگے بڑھیں گے۔

خبر رساں ادارے نے سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ مشترکہ اسلامی عرب سربراہی اجلاس غزہ میں رونما ہونے والے غیر معمولی حالات کے تناظر میں منعقد ہو رہا ہے، مشترکہ اجلاس فلسطینی غزہ کی پٹی میں رونما ہونے والے غیر معمولی حالات کے ردعمل میں منعقد کیا جائے گا کیونکہ ممالک کو متحد کوششوں اور متحدہ اجتماعی موقف کے ساتھ سامنے آنے کی ضرورت ہے۔

بیان کے مطابق یہ فیصلہ سعودی عرب کی جانب سے عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم سے مشاورت کے بعد کیا گیا، سعودی عرب نے مسلسل مقبوضہ علاقوں میں خونریزی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سعودی-افریقی سربراہی اجلاس میں جمعے کو اپنے ابتدائی کلمات میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مملکت کی طرف سے’ غزہ میں اسرائیلی قابض حکام کی بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کی مذمت‘ کا اعادہ کیا۔