غزہ : (ویب ڈیسک/دنیانیوز ) اسرائیل کی غزہ پر بمباری44 ویں روزبھی جاری ہے اور جنوبی علاقوں کی صورت حال بھی شمالی علاقوں جیسی ہوتی جارہی ہے جہاں قابض فوج مسلسل نہتے فلسطینیوں کو نشانہ بنارہی ہے ۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق غزہ کے جنوبی علاقوں پر بھی اسرائیل مسلسل بمباری کر رہا ہے، النصیرات پناہ گزین کیمپ سمیت ایک اور پناہ گزین کیمپ پر ہونے والے الگ الگ حملوں میں تقریباً 31 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں 2 صحافی بھی شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خان یونس میں بھی مکانات تباہ کر دیے گئے، اسرائیل نے تازہ ترین حملہ ایک یورپی ہسپتال پر کیا ہے جس میں 2 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی فوج نے حماس کے خلاف جھڑپوں کے دوران غزہ کے شمالی علاقوں میں موجود ہزاروں لوگوں کو جنوب کی طرف جانے پر مجبور کر دیا ہے۔
علاوہ ازیں فلسطینی ہلال احمر نے کہا ہے کہ غزہ کا العمل ہسپتال گزشتہ 6 روز سے پانی اور بجلی سے محروم ہے، یہ ہسپتال خان یونس میں واقع ہے، جسے حالیہ چند روز کے دوران اسرائیلی فورسز نے بار بار نشانہ بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی پرتاحال کوئی ڈیل نہیں ہوئی : وائٹ ہاؤس
فلسطینی خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے جنین کے پناہ گزین کیمپ میں گھس کر ایک معذور فلسطینی کو قتل کر دیا۔
عالمی ادارہ صحت نے اسرائیلی حملے کے بعد الشفاء ہسپتال کو مریضوں اور زخمیوں کے لیے طبی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث موت کا گڑھ قرار دے دیا ہے۔
غزہ حکومت کے ترجمان نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ہسپتال میں موجود زخمیوں ، مریضوں ، طبی عملے اورہزاروں بے گھر افراد کو زبردستی نکال دیا گیا ،الشفا ہسپتال کو ایک فوجی اڈے میں تبدیل کرنے پر اسرائیلی فوج کیخلاف کارروائی کی جانی چاہئے ، انہوں نے غزہ میں امداد اور ایندھن کی فراہمی کیلئے رفح بارڈر کو کھلا رکھنے کا مطالبہ بھی کیا۔
ادھر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ قیدیوں کی جلد رہائی سے متعلق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے کوئی ڈیل نہیں کی گئی، یرغمالیوں کی رہائی کے بارے میں بہت ساری غلط اطلاعات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :دنیا بھر میں اسرائیلی مظالم اور فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے
اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے بعد امریکی صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ دو ریاستی حل کی جانب بڑھتے ہوئے غزہ اور مغربی کنارے کو نئے سرے سے بحال شدہ فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت ایک ہونا چاہیے۔
دوسری جانب وسطی اور جنوبی غزہ میں اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد ساڑھے 12 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے جن میں پانچ ہزار سے زائد بچے اور 3300 سے زائد خواتین شامل ہیں ۔