غزہ : (دنیانیوز/ویب ڈیسک ) حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی کے ساتویں روز حماس نے مزید 8 اسرائیلیوں کو رہا کردیا جس کے بدلے میں اسرائیلی جیل سے مزید30 فلسطینی قیدی رہا کیے گئے ۔
قطر اور مصر کی ثالثی میں ہونے والی عارضی جنگ بندی کی میعاد ختم ہونے میں چند گھنٹے باقی رہ گئے ، 30 فلسطینی قیدیوں کو8 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے میں رہا کیا گیا۔
حماس نے پہلے فرانس کی دوہری شہریت کی حامل 21 سالہ لڑکی اور 40 سالہ خاتون کو رہا کیا جس کے بعد 2 بچوں اور 4 خواتین سمیت مزید 6 اسرائیلیوں کو رہا کیا گیا۔
اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے فلسطینیوں میں 23 بچے اور 7 خواتین شامل ہیں ، تمام فلسطینی قیدی شہری ریڈکراس کے حوالے کردیے گئے۔
جمعے کے روز حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے توسیعی مدت ختم ہونے کے بعد آخری گھنٹوں میں جنگ بندی میں مزید ایک روزہ توسیع کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
حماس جنگ بندی میں توسیع کیلئے تیار، واشنگٹن نے کوششیں تیز کردیں
ادھر عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ حماس کی جانب سے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کی تیاری کی جارہی ہے، ساتویں روز جنگ بندی آج صبح 7 بجے یا پاکستانی وقت کے مطابق 10 بجے ختم ہو رہی ہے۔
ذرائع نے کہا کہ ثالث فی الحال جنگ بندی میں ایک اضافی دن کے لیے مضبوط اور مسلسل کوششیں کر رہے ہیں پھر اسے مزید دنوں تک بڑھانے کے لیے کام کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں :غزہ: حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی میں مزید ایک روز کی توسیع
حماس توسیع کے لیے تیار ہے، اسرائیل نے ثالثوں کو آگاہ کیا ہے کہ اگر حماس مطلوبہ تعداد میں یرغمالیوں کی رہائی کی ضمانت دیتا ہے تو وہ بھی جنگ بندی میں توسیع کا طلب گار ہے۔
جمعرات کو وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی تھی کہ وہ قطر اور مصر کے ساتھ مل کر حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں توسیع کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
غزہ کی صورتحال
دوسری جانب غزہ کے نصیرات کیمپ کے بازار میں شہریوں کا رش دیکھنے میں آیا ، فلسطینی شہریوں نے شکایت کی ہے کہ غزہ میں پہنچنے والی امداد ہم نے نہیں دیکھی، ایک فلسطینی کا کہنا ہے آج ہمارے پاس کھانے کے لیے کچھ سبزیا ں ہیں،کل کا اللہ وارث ہے۔
ادھر فلسطینی ہلال احمر کے مطابق عارضی جنگ بندی کے 6 روز میں امدادی سامان کے 11 ہزار 32 ٹرک غزہ پہنچے ہیں۔
علاوہ ازیں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ تیدروس ایڈہانوم نے کہا ہے کہ غزہ میں صحت کا نظام ہنگامی بنیاد پر بحال کرنے کی ضرورت ہے لیکن اس وقت صرف ایک چوتھائی ہسپتال اور کلینکس فعال ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم مستقل جنگ بندی کا مطالبہ دہراتے رہیں گے تاکہ امداد پہنچائی جائے اور شہریوں کی مشکلات ختم ہوں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد زخمی ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کاکہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بربریت سے کھنڈر بنی عمارتوں کے ملبے تلے 65 سو فلسطینی بچے دبے ہوئے ہیں ۔