تل ابیب: (ویب ڈیسک) ہسپانوی وزیر اعظم کی جانب سے غزہ میں بربریت کیخلاف آواز اٹھانے پر اسرائیل برا مان گیا، اسرائیل نے سپین سے اپنا سفیر واپس بلا لیا۔
ایک انٹرویو میں ہسپانوی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ غزہ کی جو ویڈیوز اور تصاویر سامنے آ رہی ہیں ان میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بڑی تعداد میں بچے مر رہے ہیں، ہمیں اس حوالے سے سخت تحفظات اور شکوک ہیں کہ اسرائیل عالمی قوانین کی پاسداری کر رہا ہے یا نہیں، یورپی یونین فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے تاکہ خطے میں امن کے قیام میں مدد مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: عارضی جنگ بندی کا آخری روز، حماس نے مزید 2 یرغمالیوں کو رہا کردیا
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ہسپانوی وزیر اعظم کے اس بیان کو شرمناک قرار دیتے ہوئے اسرائیلی سفیر کو واپس بلانے کا اعلان کیا اور تل ابیب میں موجود ہسپانوی سفیر کو بھی احتجاج کیلئے طلب کیا، یہ گزشتہ 10 روز میں ہسپانوی سفیر کی دوسری بار طلبی ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، شہداء میں خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد شامل ہے۔