واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ امریکہ کو ان رپورٹوں پر تشویش ہے کہ اسرائیل سفید فاسفورس استعمال کر رہا ہے ، واشنگٹن اس معاملے پر مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔
عرب میڈیا کے مطابق جان کربی نے مزید کہا کہ سفید فاسفورس پر مشتمل گولہ بارود کا "جائز فوجی مقصد" ہوتا ہےتاہم ان تمام صورتوں میں جن میں اس طرح کے گولہ بارود برآمد کیے جاتے ہیں، امریکہ کو پوری توقع ہے کہ سفید فاسفورس قانون کے مطابق مسلح تصادم میں صرف ان جائز مقاصد کے لیے ہی استعمال کیا جائے گا۔
مزید برآں امریکی عہدیدار نے کہا کہ واشنگٹن مشرق وسطیٰ میں تنازعات کو بڑھانا نہیں چاہتا، ہم دوسرا محاذ اور لڑائی کی توسیع نہیں دیکھنا چاہتے۔ ان اشاعتوں کے تناظر میں بھی ہم فکرمند ہیں جن میں لبنان میں سفید فاسفورس کے استعمال کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ امریکی اخبار "واشنگٹن پوسٹ" نے پہلے خبر دی تھی کہ اسرائیل نے گزشتہ اکتوبر میں جنوبی لبنان پر حملوں کے دوران امریکہ کی طرف سے فراہم کردہ سفید فاسفورس گولہ بارود استعمال کیا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ اخبار کی جانب سے گولہ بارود کے ٹکڑوں اور جائے وقوعہ سے لی گئی تصاویر کے تجزیہ کی بنیاد پر یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے ۔
ایک امریکی اور اسرائیلی عہدیدار نے اتوار کو اسرائیلی اخبار کو بتایا کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اس ہفتے کے آخر میں ایک ایسے وقت میں اسرائیل کا دورہ کریں گے جب واشنگٹن کوششوں کو مربوط کرنے کے لیے تقریباً ہفتہ وار بنیادوں پر اپنے حکام کو وہاں بھیجنے کا خواہاں ہے۔
امریکی عہدیدار نے بتایا کہ جیک سلیوان اس دورے کے دوران اسرائیلی حکام پر زور دیں گے کہ وہ غزہ کے لیے انسانی امداد میں اضافہ کریں ، وہ غزہ میں شہریوں کی اموات کے متعلق بھی امریکی تحفظات کا اظہار کریں گے۔