غزہ : (ویب ڈیسک ) اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں حماس کے انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر پر دھاوے کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے لڑائیوں میں اضافے اور زمینی دراندازی میں توسیع کے ساتھ وسطی اور جنوبی غزہ پر بمباری تیز کردی ہے، وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات اورالمغازی کیمپوں میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 165 سے زائد شہری شہید اوردرجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز ایک بیان میں اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ اس کے دو فوجی غزہ کی لڑائی میں مارے گئے جبکہ صیہونی فوج نے یہ بھی کہا کہ اس کی فورسز نےخان یونس شہر کے قلب میں حماس کے فوجی ہیڈکوارٹر پر چھاپہ مارا ہے جس میں ملٹری انٹیلی جنس سروس کا خصوصی آپریشن روم بھی شامل ہے ۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہےکہ یہ آپریشن کنٹرول روم خطے میں تمام انٹیلی جنس کارروائیوں کی ذمہ دار ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 98ویں ڈویژن کے فائر سسٹم نے فضائیہ کے تعاون سے اس علاقے پر زمینی افواج کے حملے کی تیاری کے لیے مختلف اہداف پر تقریباً 50 فضائی حملے کیے جن میں زیر زمین اہداف اور انفراسٹرکچر شامل ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک ویڈیو شائع کی ہے جس میں غزہ کی پٹی پر 85 دنوں سے جاری جنگ میں زمینی آپریشن اور فضائی حملے دکھائے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :اسرائیلی وزیراعظم کا غزہ میں جنگ کئی ماہ تک جاری رکھنے کا اعلان
دوسری جانب القدس بریگیڈز نے اطلاع دی ہے کہ وہ خان یونس کے شمال اور مشرق کی جانب پیش قدمی کے اگلے مورچوں پر اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ شدید جھڑپوں میں مصروف ہیں اور غزہ کی پٹی میں دراندازی کے علاقوں میں مارٹر گولوں سے اسرائیلی فورسز کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔
القسام بریگیڈز کا کہنا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے غزہ شہر کے شیخ رضوان محلے میں قابض فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے دوران 20 سے زائد اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کیا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے لے کر اب تک فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد 21 ہزار 672 جبکہ 56 ہزارسے زائد زخمی ہوچکے ہیں ۔