بیروت : (ویب ڈیسک ) شام کے دارالحکومت دمشق پر اسرائیل نے ایک بڑے فوجی اڈے کو نشانہ بنایا ہے ، غزہ میں 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے اپنی نوعیت کی یہ تازہ ترین بمباری ہے۔
شامی میڈیا کے مطابق دمشق میں گولان کی پہاڑیوں سے اسرئیلی طیاروں نے میزائل داغے ہیں ، گولان کی پہاڑیوں سے اسرائیل نے جنوبی علاقے کے بعض مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔
شامی میڈیا کا کہنا ہے کہ شامی ایئر ڈیفنس نے اسرائیلی طیاروں کا حملہ ناکام بنا دیا ہے اور شامی ایئر ڈیفنس نے بیشتر میزائل مار گرائے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق شامی فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہماری فضائی دفاعی افواج نے اسرائیلی دشمن کے میزائلوں کا جواب دیا اور ان میں سے بیشتر کو مار گرایا، اس حملے میں معمولی مالی نقصان ہوا ہے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ اسرائیلی میزائلوں نے دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے علاقے کو نشانہ بنایا اور سویداء گورنری کے جنوبی دیہی علاقوں میں فضائی دفاعی بٹالین کے ایک مرکز کو بھی نشانہ بنایا۔
آبزرویٹری نے بتایا کہ دمشق کے ہوائی اڈے کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا تھا، اس سے قبل ہوائی اڈے کو اسرائیلی بمباری سے تباہ کردیا تھا اور رن وے کی بحالی پر 65 دن لگے تھے ، اس کےبعد پہلے طیارے کی پرواز کے بعد دوبارہ ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پراس کارروائی پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
حماس کی طرف سے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر کیے گئے حملے کے بعد اسرائیل نے شام میں ایرانی حمایت یافتہ گروہوں کے ساتھ ساتھ شامی فوج فضائی دفاع کے اہداف پر اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔