لندن : (دنیانیوز/ ویب ڈیسک ) روس سے بڑھتے تعلقات پر امریکا سمیت مغربی ممالک میں بھارت کے خلاف شدید تشویش پائی جاتی ہے جبکہ برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کے یوکرین پرحملے سے بھارت اور روس کے مثبت تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت یوکرین کے معاملے پر روس کے ساتھ جا کھڑا ہوا ہے، یہ کسی صورت بھی نیوٹرل پوزیشن نہیں، برطانوی وزیر اعظم بھارت کے ساتھ فری ٹریڈ ڈیل کر رہے ہیں، دوسری جانب بھارت روس کے عزائم کی حمایت کررہا ہے۔
برطانوی اخبار نے کہا کہ برطانوی وزیر اعظم جہاں بھارت میں مودی سرکار کے ہاتھوں قتل عام اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر چپ سادھے ہوئے ہیں وہاں بھارت کا روس کی جانب جھکاؤ بڑھتا جارہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی سرکار پارلیمنٹ کو استعمال کرکے بھارتی قوانین میں بڑی تبدیلیاں لارہی ہے جسے مسلمانوں اور اقلیتوں پر مظالم کی بدترین لہر آنے کا پیش خیمہ قرار دیا جارہا ہے۔
برطانوی اخبار میں کہا گیا ہے کہ کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ ششی تھرور نے مودی حکومت کے اقدامات کو بھارتی پارلیمانی جمہوریت کا جنازہ قرار دیا تھا، بھارت اور روس سٹریٹیجک پارٹنرشپ کے لیے مذاکرات کا آغاز کرچکے ہیں، یہ یوکرین کے معاملے پر مغرب کے بیانیے کی نفی ہے۔
حال ہی میں اکانومسٹ میگزین نے ڈیموکریسی انڈیکس میں بھارت کو ایک ناقص جمہوریت قرار دیا تھا۔