جنین : (ویب ڈیسک /دنیانیوز) اسرائیلی فوج کی غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر بمباری جاری ہے ، مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیل کے ڈرون حملے میں چار سگے بھائیوں سمیت 6 فلسطینی شہید ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیل کے ڈرون حملے میں 6 فلسطینی شہید ہو گئے، جن کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ تمام افراد عام شہری تھے اور ان میں چار سگے بھائی بھی شامل ہیں ۔
صیہونی فوج کی جبالیہ ،دیرالبلاح اورخان یونس میں شدید بمباری کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی فوج نے خان یونس کے گھر پر حملہ کیا جس میں گھر کے سات افراد سمیت مزید 17 فلسطینی شہید اور 50 کے قریب زخمی ہو گئے۔
قابض صیہونی فورسز نے خان یونس میں حملے بڑھا دیے ہیں جبکہ فلسطینی ہلال احمر کے ہسپتال کے اطراف بھی اسرائیلی فوج نے شدید گولہ باری اور ڈرون سے فائرنگ کی۔
یہ بھی پڑھیں :دورہ مشرق وسطیٰ : امریکی وزیر خارجہ کی ترک صدر سے ملاقات
عرب میڈیا کے مطابق ڈرون حملے میں سڑک پر موجود شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، جنین میں اسرائیلی فوج کی نفری بھی بڑی تعداد میں تعینات کر دی گئی ہے جبکہ اسرائیلی فوج کو فلسطینیوں کی جانب سے مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں نے دھماکا خیز ڈیوائس سے اسرائیلی فوجی گاڑی کو تباہ کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی اسنائپر نے اسپتال کے پاس کھڑے نہتے فلسطینی کو گولی مار کر شہید کر دیا جبکہ اسرائیلی فوج کی مغربی کنارے میں بھی چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔
رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک مغربی کنارے میں 332 فلسطینی شہید اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں جبکہ اسرائیلی چھاپا مار کارروائیوں میں 5 ہزار 600 فلسطینیوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
حماس کے اہم کمانڈر فضائی حملے میں شہید
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے غزہ میں حماس کے 2 اہم کمانڈر اسماعیل سراج اور احد وہبی کو فضائی حملے میں شہید کردیا ہے، دونوں کمانڈر 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں ملوث تھے۔
اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان جھڑپیں تیز
دوسری جانب لبنان سرحد پر اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان جھڑپوں میں اضافہ ہوگیا ہے ، حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی پوزیشنوں پر 62 راکٹ فائر کیے جس میں سے بیشتر راکٹ اسرائیلی فوج نے مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
علاوہ ازیں وسطی غزہ اور خان یونس شہر پر اسرائیل کے بڑھتے دباؤ کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (اونروا) نے سنیچر کے روز اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غزہ تقریباً 90 فیصد آبادی کو جبری نقل مکانی کا نشانہ بنایا گیا ہے اور ان کے پاس ہر چیز کی کمی ہے۔
ایکس پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ پر ایک پیغام میں اونروا نے غزہ کو فوری امداد فراہم کرنے اور جاری جبری نقل مکانی کو ختم کرنے کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ، اقوام متحدہ کی تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں قحط کے خطرات ہیں اور کوئی جگہ محفوظ نہیں بچی۔
واضح رہے کہ غزہ میں7اکتوبر سے اب تک 22 ہزار سے زائد نہتے فلسطینیوں کو شہید کیا جاچکا ہے جبکہ لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں ۔