واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن دورۂ مشرقِ وسطیٰ کے لیے روانہ ہو گئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق انٹونی بلنکن اسرائیل، مغربی کنارے، مصر، اردن، قطر، سعودی عرب اور امارات کا دورہ کریں گے ، مشرقِ وسطیٰ کے ممالک سے قبل بلنکن ترکیے اور یونان بھی جائیں گے اور خطے کے مستقبل کے بارے میں مشورے کریں گے۔
غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے بلنکن کا مشرقِ وسطیٰ کا یہ چوتھا دورہ ہے۔
انٹونی بلنکن اپنے دورے کے دوران غزہ کے لیے انسانی امداد میں اضافے کے لیے فوری اقدامات پر بات کریں گے، ان کے اس دورے کا اہم موضوع غزہ کی جنگ ہوگی اور اس کے اثرات کو غزہ سے باہر نکلنے سے روکنا ان کے ایجنڈے پر ہے۔
وزیر خارجہ نے اس مقصد کے لیے اس بار ترکیہ اور یونان کے دورے کو بھی اپنے اسی شیڈول میں رکھا ہے ، تاکہ اس قضیے سے براہ راست اور بالواسطہ جڑے تمام اہم ملکوں کے ساتھ معاملات کو دیکھ سکیں۔
یہ بھی پڑھیں :اسرائیلی فورسز کا غزہ میں نقل مکانی کرنے والے فلسطینی شہریوں پر حملہ، متعدد شہید
عرب میڈیا کے مطابق حماس کے علاوہ دوسری مزاحمتی تحریکیں بھی اس میں کود سکتی ہیں اور یہ جنگ پھیلنے کا خطرہ بڑھ رہا ہےجبکہ امریکہ کا اعلان کردہ موقف ہے کہ جنگ پھیلنی نہیں چاہیے ۔
امریکی ترجمان کے مطابق بلنکن اس سلسلے میں تمام ملکوں کی قیادت کے ساتھ بات کریں گے کہ کس طرح جنگی پھیلاؤ کو روکا جائے۔
ترجمان امریکی محکمۂ خارجہ کے مطابق ہمیں امید نہیں کہ اس دورے میں بات چیت آسان ہو گی، یہ کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے کہ جنگ پھیلے، یہ اسرائیلی مفاد میں ہے نہ پورے خطے کے مفاد میں ہے اور نہ ہی دنیا کے مفاد میں جنگ غزہ سے باہر نکل جائے۔
ترجمان کے مطابق بلنکن انسانی بنیادوں پر غزہ میں یرغمالی بنائے گئے اسرائیلیوں کی رہائی کے لیے کوششوں کو تیز کرنے کے علاوہ غزہ میں امدادی کاموں کے حوالے سے بھی بات چیت کریں گے تاکہ امدادی سرگرمیوں میں اضافہ ہو سکے۔
ترجمان امریکی محکمۂ خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکا کی ذمے داری ہے کہ وہ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سفارتی کوششوں کی قیادت کرے۔