تل ابیب: (ویب ڈیسک) دو روز قبل لبنان کے دارالحکومت میں مقیم حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری اسرائیل کے ایک حملے میں 6 افراد سمیت شہید ہو گئے تھے لیکن اس پُراسرار حملے سے متعلق تفصیلات سامنے نہیں آسکی تھیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے لبنان میں حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری کی ہلاکت کو اپنی بڑی کامیابی قرار دیا تاہم اس کے بارے میں تفصیلات بتانے سے گریز کیا تھا، اسرائیلی فوج نے بس اتنا ہی بتایا کہ حماس کے سرگرم رہنما صالح العاروری کو انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کامیابی سے نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج نے مزید سوالات کے جوابات دینے سے معذرت کر لی تھی۔
دوسری جانب لبنانی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ جنوبی بیروت کے علاقے میں ایک گھر پر اسرائیلی ڈرون حملے میں صالح العاروری شہید ہو گئے تاہم اسرائیلی فوج نے صالح العاروری کی ہلاکت کی وجہ ڈرون حملہ ہونے کی تصدیق یا تردید نہیں کی تھی۔
اسرائیلی میڈیا نے باوثوق ذرائع سے دعویٰ کیا ہے کہ صالح العاروری کی لبنان میں عارضی رہائش گاہ کو اسرائیلی فوج کے جیٹ طیارے سے داغے گئے 6 گائیڈڈ میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا، لبنان کے ایک سکیورٹی اہلکار نے بھی نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ اسرائیلی جیٹ طیارے سے داغے گئے 100، 100 گرام کے 6 گائیڈڈ میزائلوں میں 2 اس عمارت کو لگے جہاں صالح العاروری مقیم تھے۔