غزہ: (دنیا نیوز) غزہ میں اسرائیل نے ہسپتالوں ،سکولوں اور رہائشی عمارتوں کے بعد پناہ گزین کیمپوں پر حملے شروع کر دئیے ، 24 گھنٹوں کے دوران مزید 162 فلسطینی جام شہادت نوش کر گئے۔
رفاہ میں نقل مکانی کرنے والے فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی سنائپرز نے معصوم بچوں اور خواتین کو بھی شہید کیا، سڑکوں پر لاشوں کے ڈھیر لگ گئے، آخری سانسیں لیتے فلسطینیوں کے درد ناک مناظر نے دل دہلا دیئے، صیہونی فوج نے جبالیہ میں اقوام متحدہ کے شیلٹر پر بھی حملہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: لبنان : ایک اوراسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سینئر رہنما ساتھیوں سمیت شہید
شمالی غزہ سے فوج نکالنے کے بعد اسرائیل نے بمباری تیز کر دی اور زیادہ شدت والے بموں کا استعمال کیا جا رہا ہے، خان یونس کے علاقے میں گھر پر بمباری سے صلاح خاندان کے 14 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے، متاثرہ گھر میں غزہ کے مختلف علاقوں کے بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا لبنان کے دارالحکومت میں مقیم حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کی تفصیلات سامنے لے آیا ہے، دعویٰ میں کہا گیا ہے کہ صالح العاروری کی لبنان میں عارضی رہائش گاہ کو اسرائیلی فوج کے جیٹ طیارے سے داغے گئے 6 گائیڈڈ میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی میڈیا حماس رہنماؤں کو شہید کرنے کی تفصیلات سامنے لے آیا
یاد رہے کہ اسرائیل نے لبنان میں حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری کی ہلاکت کو اپنی بڑی کامیابی قرار دیا تھا تاہم اس کے بارے میں تفصیلات بتانے سے گریز کیا، اسرائیلی فوج نے بس اتنا ہی بتایا کہ حماس کے سرگرم رہنما کو انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا۔