غزہ : (ویب ڈیسک ) اسرائیلی فوج کی غزہ میں نہتے شہریوں پر بمباری جاری ہیں جہاں ایک گھر پر تازہ حملے میں 18 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب ایک گھر پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 18 فلسطینی شہید ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے علاقوں میں بھی چھاپہ مار کارروائیاں کی ہیں۔
علاوہ ازیں جنوبی غزہ میں اسرائیلی فوج کے ایک اورحملے میں فلسطینی شہری کی اہلیہ اور 2 بچے شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز قلقیلیہ کے مختلف محلوں میں تعینات ہیں اور مغربی محلے طولکرم میں تلاشی میں مصروف ہیں۔
اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں جنین کے جنوب مغرب میں واقع قصبے یعبد میں بھی کئی محلوں پر چھاپہ مارا جس کے نتیجے میں تصادم شروع ہوا، اس دوران فوجیوں نے براہ راست گولیاں اور آنسو گیس کے بم برسائے۔
یہ بھی پڑھیں :اسرائیلی بربریت سے غزہ ناقابل رہائش ہوچکا ہے : اقوام متحدہ
اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی علاقے میں فائرنگ کی جس میں 2 فلسطینی زخمی ہوگئے جبکہ فورسز نے متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔
عرب میڈیا کا بتانا ہےکہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی فورسزکی مقبوضہ مغربی کنارے پر متعدد کارروائیوں میں 325 شہری شہید ہوچکے ہیں جبکہ متعدد گرفتار کرلیے گئے ۔
رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 22600 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران شہریوں کی اموات میں اضافہ ہوا ہے اور اقوام متحدہ نے انسانی بحران کے بارے میں متنبہ کیا ہے، اس لڑائی کے دوران لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور قحط اور بیماریوں کا سامنا کر رہے ہیں۔