غزہ: (ویب ڈیسک) اسرائیل کی فوج کی جانب سے غزہ کے مختلف رہائشی علاقوں پر حملوں کے نتیجے میں مزید 126 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے وسطی اور جنوبی غزہ پر شدید حملے جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قابض فورسز کی کارروائیوں میں مزید 126 فلسطینی شہری شہید اور 241 زخمی ہو گئے ہیں۔
مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج وحشیانہ وار جاری ہیں، فائرنگ کے نتیجے میں 4 نوجوانوں کو قتل کرنے کے بعد ان پر گاڑیاں چڑھا دیں، اس کے علاوہ طول کرم میں اسرائیلی ڈرون حملے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوئے۔
دوسری جانب عالمی عدالتِ انصاف اسرائیل کیخلاف غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے مقدمے پر کل سے سماعت شروع کرے گی، درخواست جنوبی افریقا نے دائر کر رکھی ہے۔
جنوبی افریقا نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ غزہ میں حملوں کے ذریعے اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، درخواست میں غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی آپریشن کو ہنگامی طور پر معطل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
جنوبی افریقا نے 84 صفحات پر مشتمل درخواست میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو قتل کر رہا ہے، انہیں ذہنی اور جسمانی طور پر تباہ کرنے والے حالات پیدا کر کے نسل کشی کا ارتکاب کر رہا ہے۔
ادھر مشرقِ وسطیٰ کا دورہ کرنے والے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات ہوئی جس میں نیتن یاہو پر غزہ میں شہریوں کا جانی نقصان کم کرنے، خطے میں پائیدار امن اور فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں فلسطینی شہداء کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، شہید ہونے والے میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔