غزہ: (ویب ڈیسک) جنوبی غزہ میں اسرائیل کی فوج نے فضائی حملہ کر کے الجزیرہ کے بیورو چیف کے بیٹے سمیت مزید 2 فلسطینی صحافیوں کو شہید کر دیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیل کی جانب سے بدترین جارحیت جاری ہے، صیہونی فضائی حملوں میں معصوم فلسطینیوں سمیت قطری میڈیا الجزیرہ غزہ کے بیورو چیف وائل الدحدوح کے بڑے بیٹے صحافی حمزہ الدحدوح اور مصطفیٰ ثوایا شہید ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: مغربی کنارے میں اسرائیلی ڈرون حملہ ، 6 فلسطینی شہید
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حمزہ الدحدوح خان یونس میں ساتھی صحافی کے ساتھ گاڑی میں سفر کر رہے تھے اس دوران حملے کا نشانہ بنے، اس سے قبل الجزیرہ کے بیورو چیف وائل الدحدوح کے دیگر اہلخانہ بھی اکتوبر میں اسرائیلی بمباری میں شہید ہو چکے ہیں، وہ خود زخمی ہوئے تھے۔
الجزیرہ نیوز کی جانب سے جاری مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں کی کار کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا تاکہ اسرائیل کے مظالم کو چھپایا جا سکے اور حقائق دنیا کے سامنے نہ آسکیں، دنیا بھر کی صحافی یونینز، انسانی حقوق کے ادارے اور قانون پسند اسرائیل کے اس سنگین جرم کی نہ صرف مذمت کریں بلکہ جارحیت کیخلاف حقائق جاننے کیلئے کمیشن بنانے کا مطالبہ بھی کریں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی بند ہونی چاہیے: امریکی وزیر خارجہ قطر پہنچ گئے
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے صحافیوں کی مجموعی تعداد 109 ہو گئی جبکہ 21 صحافی گرفتار، 3 لاپتا اور 16 زخمی ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اب تک 22 ہزار 925 سے زائد فلسطینی شہری اسرائیلی بربریت کی بھینٹ چڑھ چکے، شہید ہونے والوں میں 9 ہزار 600 کے قریب بچے اور 6 ہزار 750 سے زائد خواتین شامل ہیں، حملوں میں 57 ہزار 910 سے زائد افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں۔