تل ابیب : (ویب ڈیسک /دنیانیوز) اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے شمالی غزہ میں حماس کا عسکری ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ کرنے کے ساتھ مجموعی طور پر حماس کے آٹھ ہزار جنگجوؤں کو شہید کر دیا ہے۔
اسرائیلی فورسز کے ترجمان ڈینیل ہگاری غلط بیانی پر اترآئے، ایک نیوز کانفرنس میں ڈینیل نے شمالی غزہ میں حماس کے کمانڈ سٹرکچر کو تباہ کرنے کے ساتھ حماس کا خاتمہ کرنے کا بھی دعویٰ کردیا۔
صہیونی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری کے مطابق اس کارروائی میں حماس کے دو اہم کمانڈر اسماعیل سراج اور احد وہبی کو فضائی حملے میں کام آئے ہیں ، ہگاری کے مطابق دونوں کمانڈر سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں ملوث تھے۔
ترجمان کاکہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز نےشمالی غزہ میں 8 ہزار جنگجوؤں کو شہید کردیا ، اب ساری توجہ وسطی اور جنوبی غزہ پر مرکوز ہے۔
حماس نے ڈینیل ہگاری کے اس دعوے کومسترد کر دیا ہے ، القسام بریگیڈز نے شمالی غزہ میں حماس جنگجوؤں اوراسرائیلی فوج کے درمیان جھڑ پوں کی ویڈیو جاری کردی، شمالی غزہ کےعلاقہ طفح میں اسرائیلی فوج کے ساتھ لڑائی کےمناظر دیکھے جاسکتے ہیں ۔
القسام بریگیڈز کا کہنا ہے کہ ڈینیل ہگاری اپنی شرمندگی چھپانے کےلیےجھوٹے بیان داغ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :مغربی کنارے میں اسرائیلی ڈرون حملہ ، 6 فلسطینی شہید
سات اکتوبر کے بعد اسرائیل نے غزہ کی حماس انتظامیہ کو کچلنے کا عزم کررکھا ہے ، حماس کے حملے کے نتیجے میں تقریباً 1140 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے، اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس نے 250 افراد کو یرغمالی بنایا تھا جن میں سے 132 اب بھی حماس کی قید میں ہیں۔
غزہ میں وزارت صحت کے اعداد وشمار کے مطابق اسرائیل کی جوابی کارروائی میں کم از کم 22 ہزار 722 افراد شہید ہوئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔