لندن: (ویب ڈیسک) لوگوں کے طنزیہ جملوں سے تنگ آ کر موٹاپے میں کمی کیلئے سرجری کرانے والی برطانوی خاتون جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 20 سالہ مارگن ریبریو کو کئی برس تک ان کے وزن کی وجہ سے مذاق اڑائے جانے کا سامنا رہا جس کے بعد انہوں نے ترکیہ میں آپریشن کرانے کا فیصلہ کیا تھا، آپریشن سے قبل مارگن نے ایک ٹک ٹاک پوسٹ میں لکھا تھا کہ وزن کم کرنے کے آپریشن سے قبل میری آخری پوسٹ، ملتے ہیں اگلی دنیا میں۔
مارگن ریبریو رواں ماہ کے آغاز میں اپنے پارٹنر کے ساتھ اڑھائی ہزار پاؤنڈز سے ہونے والی گیسٹرک سلیو سرجری کیلئے ترکیہ پہنچی تھیں تاکہ لمبے انتظار سے بچا جا سکے، آپریشن کے تمام معاملات طے پا جانے کے بعد انہیں 5 جنوری کو واپس جانے کی اجازت دے دی گئی۔
گھر واپسی پر پرواز کے دوران مارگن ریبریو کی طبیعت اچانک بگڑ گئی اور سیپٹک اٹیک کا شکار ہو گئی، طبیعت زیادہ خراب ہونے پر جہاز نے سربیا میں ہنگامی لینڈنگ کی جہاں ڈاکٹرز کو یہ معلوم ہوا کہ ان کی ایک آنت کٹ گئی ہے جس کی وجہ سے ان کی موت واقع ہو گئی۔
مارگن ریبریو کی والدہ 44 سالہ ایرین گبسن نے صحافیوں کو بتایا کہ اپنی زندگی کے دوران مارگن کو بے تحاشا مذاق کا نشانہ بنایا گیا، وہ اپنے وزن کو کم کرنے کیلئے کوشاں رہی اور بہت مشکل وقت گزارا، اپنی بیٹی کی میت گھر لانے کیلئے 10 ہزار پاؤنڈز اکٹھے کر رہی ہوں۔
واضح رہے کہ گیسٹرک سلیو سرجری زیادہ فربہ افراد کا وزن کم کرنے کیلئے آفر کی جاتی ہے جس میں معدے کا کچھ حصہ کاٹ دیا جاتا ہے جس کا مقصد بھوک میں کمی لانا ہوتا ہے۔