نئی دہلی: (ویب ڈیسک)بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر گریٹر نوائیڈا میں جہیز نہ لانے پر مہنگی گاڑی نہ ملنے پر سسرالیوں نے بہو کو قتل کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نوائیڈا میں کرشمہ نامی لڑکی اپنے سسرالیوں کے مبینہ تشدد کے باعث ہلاک ہوگئی، جس کی شادی 2022 میں وکاس سے ہوئی تھی۔
پولیس نے شوہر وکاس، سسر سومپال بھاٹی، ساس راکیش، نند رینکی، دیور سنیل اور انیل کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، سسر سومپال کو حراست میں لے لیا گیا جب کہ بقیہ کی تلاش میں چھاپے مار کارروائی جاری ہیں۔
کرشمہ کے بھائی دیپک نے پولیس میں شکایت درج کرائی کہ ان کی بہن کو سسرالیوں نے تشدد کرکے مارا ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ کرشمہ اور وکاس کی شادی 2022 میں ہوئی تھی۔ بہن کو 11 لاکھ مالیت کا سونا اور ایس یو وی گاڑی بھی دی گئی تھی لیکن ان کا پیٹ پھر بھی نہیں بھرا تھا۔
کرشمہ کے بھائی دیپک نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ کرشمہ کے سسرالی مزید جہیز مانگنے لگے اور جب بیٹی کی پیدائش ہوئی تو بہن کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔
بھائی کے بقول معاملات کے حل کے لیے پنچایت بھی گئے اور سسرال والوں کو مزید 10 لاکھ دیئے گئے لیکن تشدد پھر بھی نہ رک سکا اور ٹیوٹا فارچیونر گاڑی مانگنے لگے۔