تل ابیب : (ویب ڈیسک ) امریکی صدر بائیڈن کی دھمکی کام کرگئی ، اسرائیل نے قحط کے خطرے سے دوچار غزہ میں امداد کی فراہمی کے لئے عارضی راستے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے آج (جمعہ) کو اعلان کیا کہ وہ قحط کے خطرے سے دوچار شمالی غزہ میں عارضی امداد کی ترسیل کی اجازت دے گا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کو ٹیلی فونک رابطے کے دوران خبردار کیا تھا کہ اسرائیل کے بارے میں امریکی پالیسی غزہ میں شہریوں اور امدادی کارکنوں کے تحفظ پر منحصر ہے۔
یہ واشنگٹن کی جانب سے اسرائیل کی فوجی مدد کے لیے ممکنہ شرط کی طرف پہلا اشارہ تھا، کچھ ہی گھنٹے بعد اسرائیل نے اعلان کیا کہ وہ غزہ کے لیے مزید امدادی راستے کھول دے گا۔
یہ بھی پڑھیں :’اقدامات نہ کیے تو امریکی پالیسی تبدیل ہوسکتی ہے‘، بائیڈن نے نیتن یاہو کوخبردارکردیا
نیتن یاہو کے دفتر نے بتایا کہ اسرائیل کی وار کیبنٹ نے اشدود پورٹ اور ایریز لینڈ کراسنگ کے ذریعے عارضی امداد کی ترسیل کی اجازت دی ہے اس کے ساتھ ساتھ اردن سے کریم شالوم کراسنگ پر بھی ترسیل میں اضافہ کیا گیا۔
وائٹ ہاؤس نے فوری طور پر ان اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں صدر جو بائیڈن کی درخواست پرکیا گیا اقدام قرار دیا ، وائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا کہ ان اقدامات کو اب مکمل طور پر اور تیزی سے نافذ کیا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 32 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 75 ہزارسے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔