تہران : (دنیانیوز/ویب ڈیسک ) ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ایرانی صدرابراہیم رئیسی اور رفقا کی وفات پر ایران میں روزہ5 سوگ ہے، ایرانی صدر اوررفقا کی تجہیزوتکفین کا آغاز آج تبریز سے ہوگیا ہے ۔
ہیلی کاپٹر حادثے میں وفات پانے والے صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی آخری رسومات کی ادائیگی کے سلسلے میں ہزاروں کی تعداد میں ایرانیوں نے شرکت کی۔
جاں بحق ایرانی صدر اور دیگر کی میتیں تبریز پہنچادی گئیں جہاں سے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر شہیدوں کی میتوں کو تہران لے جایا جائے گا۔
جاں بحق افراد کی نمازجنازہ آج تہران میں ادا کی جائے گی ، سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای تہران میں نماز جنازہ پڑھائیں گے، اس کے بعد ابراہیم رئیسی کی میت کو جمعرات کی صبح جنوبی صوبے خراسان پہنچایا جائے گا اور بعد ازاں ان کے آبائی شہر مشہد لے جایا جائے گا، جہاں جمعرات کی شام ان کی تدفین کی جائے گی۔
آیت اللہ آل ہاشم کی تدفین جمعہ کو تبریز میں کی جائے گی جبکہ مشرقی آذربائیجان کے گورنر کی تدفین مراغہ شہر میں کی جائے گی، غیرملکی میڈیا کے مطابق بدھ کو پورے ملک میں سرکاری تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :ایرانی صدر کی شہادت: امام رضا علیہ السلام کے روضے پر سیاہ پرچم لہرا دیا گیا
ایرانی صدر و دیگر شہدا کی نمازجنازہ کیلئے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔
آخری رسومات کے سلسلے میں ایران میں تعزیتی اجتماعات جاری ہیں ، تہران،نجف، تبریز ودیگر شہروں میں سوگوار بڑی تعداد میں موجود ہیں اور اپنے رہنما کو خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔
دوسری جانب دنیا بھر سے عالمی رہنماؤں کا ابرہیم رئیسی اور رفقا کے انتقال پر اظہار تعزیت کا سلسلہ جاری ہے ، پاکستان میں ایرانی صدر کی وفات پر ایک روزہ سوگ منایا جارہا ہے جبکہ لبنان میں بھی تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے ۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان نے کونسل کے موجودہ صدر موزمبیق کے سفیر پیڈرو کومیساریو افانسو کی درخواست پر ابراہیم رئیسی کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔
یہ بھی پڑھیں:ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی شہادت پر پاکستان میں بھی آج یوم سوگ
واضح رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور ساتھیوں سمیت صوبہ مشرقی آذربائیجان کے پہاڑی علاقے میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں جاں بحق ہوگئے، وہ اتوار کو آذربائیجان کی سرحد پر ایک ڈیم کی افتتاحی تقریب سے واپسی پر تبریز جا رہے تھے۔
ایرانی حکام کے مطابق حادثہ بظاہر شدید دھند اور خراب موسم کی وجہ سے پیش آیا تاہم ایران کی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف میجر جنرل محمد حسین باقری نے اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے پانچ روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے اور صدارتی انتخابات تک 68 سالہ نائب صدر محمد مخبر کو نگراں صدر نامزد کیا ہے۔
ایران میں صدر کے انتخاب کے لیے الیکشن 28 جون کو ہوں گے، حسین امیر عبداللہیان کے نائب اور جوہری مذاکرات کار علی باقری قائم مقام وزیر خارجہ کے طور پر فرائض سرانجام دیں گے۔