غزہ : (ویب ڈیسک ) اسرائیلی فوج کے غزہ شہر اور رفح میں فضائی حملے جاری ہیں ، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 90 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سیو دی چلڈرن نے جنوبی غزہ میں غذائی قلت کے باعث ایک اور فلسطینی بچے کی موت کے بعد قحط جیسی صورتحال سے خبردار کر دیا۔
غذائی قلت سے غزہ میں اموات کی تعداد 37 ہوگئی ہیں۔
دوسری جانب یہودی قیدیوں کے اہلخانہ کی جانب سے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، کہ وہ امریکی صدر بائیڈن کی جنگ بندی کی تجویز کو قبول کریں۔
دھر انتہائی دائیں بازو کے وزراء نے دھمکی دی ہے کہ اگر نیتن یاہو جنگ بندی کا معاہدہ قبول کرتے ہیں تو وہ ان کی حکومت کو گرا دیں گے۔
امریکی سینٹ کام نے بحیرہ احمر میں امریکی ڈسٹرائر کو نشانہ بنانے والے حوثی میزائل حملے کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے عالمی عدالت کے حکم اور بین الاقوامی دباؤ کے باوجود غزہ میں معصوم فلسطینیوں پر حملے کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ 7اکتوبر2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 36ہزار سےتجاوز کرچکی ہے جبکہ 81ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے ۔