واشنگٹن: (ویب ڈیسک) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سپریم کورٹ کے بعد ایک اور عدالت سے ریلیف مل گیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی عدالت نے اداکارہ کو خاموش رہنے کیلئے رقم دینے کے کیس میں ڈونلڈ ٹرمپ کی سزا 18 ستمبر تک ملتوی کر دی، سابق امریکی صدر کیخلاف ہش منی کیس میں جج نے 11 جولائی کو سنائے جانے والے فیصلے کو ملتوی کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی قانونی ٹیم نے اپنے بیان میں کہا کہ سابق صدر کے استثنیٰ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد جج جائن مرچن سے درخواست کی تھی کہ فیصلہ سنانے سے قبل اداکارہ کو رقم دینے کے مقدمے میں استثنیٰ سے متعلق اپنا کیس بنانے کیلئے مہلت دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر بائیڈن نے ٹرمپ کو صدارتی استثنیٰ دینے کافیصلہ خطرناک مثال قرار دیدیا
مین ہیٹن کے پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے دلائل میرٹ پر نہیں تھے تاہم انہوں نے اتفاق کیا کہ فیصلہ ملتوی کر کے ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا کیس بنانے کیلئے موقع ملنا چاہیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جیک سمتھ کیس میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے بڑا ریلیف ملا تھا، امریکی سپریم کورٹ نے 6 جنوری 2021ء کے جیک سمتھ کیس میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا تھا سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی مدت کے دوران کیے جانے والے فیصلوں پر استثنیٰ حاصل ہے۔
امریکا کی سپریم کورٹ نے استثنیٰ کی شق پر مستقل فیصلے کیلئے کیس واپس لوئر کورٹ کو بھیجتے ہوئے ہدایت جاری کی تھی کہ لوئر کورٹ طے کرے کہ سابق صدر کے کون سے اقدامات سرکاری اور غیر سرکاری ہیں۔