جینیوا: (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کے انسانی بنیادوں پر کام کرنے والے شعبے کی کوآرڈینیٹر سگرید کاگ نے کہا ہے کہ غزہ سے 19لاکھ شہری بھی گھر ہو چکے ہیں۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کوآرڈینیٹر نے کہا کہ وہ اس صورت حال پر بہت تشویش میں ہیں کہ خان یونس سے مزید جبری انخلا شروع کر دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹس میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ القرارہ ، بنی سہیلہ اور خان یونس کی بعض دیگر بستیوں میں سے نئے سرے سے اڑھائی لاکھ فلسطینی جبری انخلا کی زد میں آ چکے ہیں۔
سگرید کاگ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا ہے کہ اب تک مجموعی طور پر غزہ میں 19 لاکھ فلسطینی بے گھر ہوئے جبکہ دس لاکھ فلسطینیوں کو دوبارہ نقل مکانی کے کرب اور اذیت سے گذرنا پڑا ہے، اس ماحول میں میرے لیے یہ مزید تکلیف دہ بات ہے کہ خان یونس کے مختلف علاقوں سے اسرائیلی فوج نے مزید لوگوں کو جبری انخلا کا حکم دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں فلسطینی شہری مصائب کی کھائی میں دھنس چکے ہیں، ان کے گھر تباہ ہونے سے ان کی زندگی اجیرن ہوگئی، جنگ نے نہ صرف انسانی بحرانوں کا سب سے جنم دیا ہے بلکہ اس نے انسانی مصائب اور تباہی کو بھی جنم دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگ زدہ پٹی تک خاطر خواہ امداد نہیں پہنچ رہی ہے، اور انسانی تباہی سے بچنے کے لیے نئی کراسنگ، خاص طور پر جنوبی غزہ کے لیے کھولنا ضروری ہے۔
کاگ نے کہا کہ غزہ اور مصر کے درمیان رفح کراسنگ کو دوبارہ کھولا جائے، اور ساتھ ہی عالمی برادری سے امدادی سرگرمیوں کے لیے مزید فنڈنگ کے لیے درخواست کی جاتی ہے۔