غزہ : (ویب ڈیسک ) حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں سے جنگ بندی کے مذاکرات دوبارہ صفر کی سطح پر آسکتے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ ہنیہ نے ثالثی ممالک کی قیادت ساتھ فون پر بات کی جس میں انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کی فوج کو مذاکرات کے ممکنہ خاتمے کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا۔
حماس نے مزید کہا کہ نیتن یاہو غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کی خاطر ہونے والے مذاکرات کے درمیان جنگ بندی کے مذاکرات میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس نے ثالث ممالک سے "نیتن یاہو کی چالوں اور جرائم کو روکنے کے لیے" مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ نیتن یاہو نے اتوار کے روز کہا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کے کسی بھی معاہدے کے تحت اسرائیل کو جنگ کے اہداف حاصل ہونے تک جنگ جاری رکھنے کی اجازت ہونی چاہیے۔
پیر کے روز اسرائیلی ٹینک غزہ شہر کے مرکز میں رات بھر کی بمباری کے بعد داخل ہوئے جس میں غزہ میں حکام کے مطابق درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔
حماس نے کہا کہ جب وہ جنگ کو روکنے کیلئے معاہدے تک پہنچنے میں سہولت فراہم کرنے کی خاطر لچک اور مثبت سوچ کے ساتھ آگےبڑھ رہی ہےمگر نیتن یاہو مذاکرات میں مزید رکاوٹیں ڈال رہا ہے اور غزہ میں کارروائیوں کو بڑھا رہا ہے۔
حماس نے ہفتے کے روز غزہ میں جاری جنگ کو ختم کرنے کے امریکی منصوبے کے ایک اہم حصے کو قبول کرتے ہوئے مستقل جنگ بندی کے اپنے مطالبے کو ترک کرنے کا اعلان کیا تھا۔