نیو یارک: (دنیا نیوز) تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، داعش اور القاعدہ کو مانیٹر کرنے والی اقوام متحدہ کی ٹیم نے اپنی 15 ویں رپورٹ سلامتی کونسل میں پیش کر دی ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں کالعدم ٹی ٹی پی کو افغانستان میں سب سے بڑا دہشتگرد گروپ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد تنظیمیں خطے اور بالخصوص عالمی امن کیلئے براہ راست خطرہ ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے 6 سے ساڑھے 6 ہزار کے درمیان جنگجو موجود ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی نے ننگرہار، قندھار، کنڑ، نورستان جیسے سرحدی صوبوں میں کیمپ بنا رکھے ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی کو افغان طالبان کی مکمل تائید اور حمایت حاصل ہے، ٹی ٹی پی پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں کیلئے مسلسل افغان سر زمین کا استعمال کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ کی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں مزید لکھا کہ پاکستان میں حملے کرنے کیلئے ٹی ٹی پی کو افغانستان کے طالبان حکمرانوں کی سرپرستی حاصل ہے، جنگجو افغان طالبان کی سرپرستی میں سرگرمیاں انجام دینے کیلئے پوری طرح سے آزاد ہیں، کابل پاکستان کیلئے خطرہ بننے والے دہشتگرد گروپوں کیخلاف کارروائی کو تیار نہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ افغانستان میں القاعدہ کے کارندے پاکستان میں حملوں کیلئے ٹی ٹی پی کی مدد کر رہے ہیں، ٹی ٹی پی کو اب القاعدہ جیسے دہشت گرد نیٹ ورک سے بھی آپریشنل اور لاجسٹک سپورٹ مل رہی ہے، ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کو القاعدہ کے کیمپوں میں تربیت دی جا رہی ہے۔