تل ابیب: (دنیا نیوز) اسرائیلی نے یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے السنوار کو محفوظ راستہ دینے کی پیشکش کر دی۔
یرغمال اور لا پتہ افراد سے متعلق اسرائیلی رابطہ کار گال ہیرش نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر بقیہ تمام 101 یرغمالی واپس لوٹ آئے تو میں سمجھتا ہوں کہ ہم السنوار اور جو ان کے ساتھ شامل ہونا چاہیں ان کے لئے غزہ سے باہر نکلنے کے واسطے ایک محفوظ گزر گاہ بنا سکتے ہیں۔
ہیرش کے مطابق غزہ میں ہتھیار اور شدت پسندی سے دست برداری کے ساتھ یہ شرط جنگ کے خاتمے میں مدد گار ہو سکتی ہے۔
بعد ازاں ہیرش نے بلومبرگ کو دیئے گئے انٹرویو میں بھی اسی تجویز کو دہرایا، ان کا کہنا تھا کہ میں السنوار اور ان کے اہل خانہ کو اور جو کوئی بھی ان کے ساتھ شامل ہونا چاہے، ان سب کو محفوظ راہ داری فراہم کرنے کے لئے تیار ہوں، ہم یرغمالیوں کی واپسی چاہتے ہیں، ہم یقیناً ہتھیاروں کا ڈال دینا اور شدت پسندی کا خاتمہ چاہتے، پھر ایک نیا نظام غزہ کے انتظام چلائے گا۔
اسرائیلی رابطہ کار نے بتایا کہ انہوں نے محفوظ راہ داری کی پیش کش ڈیڑھ روز پہلے میز پر رکھی تھی تاہم انہوں نے اس کے جواب کے بارے میں نہیں بتایا۔