واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) لبنان میں مسلسل دو روز میں حزب اللہ کے ارکان کو نشانہ بنانے والے مواصلاتی آلات میں دھماکوں کی لہر کے بعد دو امریکی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے لبنان میں اس کے حملے کے بعد امریکہ کو آگاہ کیا تھا۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اگرچہ اسرائیل نے سرکاری طور پر اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ، دونوں اہلکاروں نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیل نے اس حملے کے ہونے سے پہلے واشنگٹن کے ساتھ اس کی تفصیلات پر بات نہیں کی ، اس نے انٹیلی جنس کمیونیکیشن چینلز حملوں کے بعد کے ذریعے اس کی اطلاع دی تھی۔
بدھ کے روز امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے قاہرہ سے ان خبروں کی تردید کی کہ حزب اللہ کے زیر استعمال مواصلاتی آلات کو اڑانے کی کارروائی میں امریکہ ملوث تھا یا اسے پہلے سے علم تھا۔
امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے بھی لبنان میں ہونے والے بم دھماکوں سے متعلق سوالات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لبنان میں کل یا آج ہونے والے مواصلاتی آلات کے دھماکوں میں امریکہ ملوث نہیں تھا۔
لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کے زیر استعمال پورٹیبل ریڈیو ڈیوائسز میں منگل اور بدھ کے روزدھماکے ہوئے۔
حزب اللہ کی ریڈیو کمیونیکیشن ڈیوائسز ’پیجرز‘ کے اسی طرح کے دھماکوں کے نتیجے میں اسرائیل کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے۔
منگل کے روز پیجر ڈیوائسز میں دھماکوں کے نیتجے میں حزب اللہ کے ارکان سمیت 12 افراد جاں بحق جبکہ 2800زخمی ہوگئے تھے جبکہ کل بدھ کو ’آئیکوم‘ڈیوائسزمیں ہونے والے دھماکوں میں 20 افراد جاں بحق اور 450 زخمی ہوگئے تھے۔