بیروت : (ویب ڈیسک ) یران نواز لبنانی تنظیم حزب اللہ نے بیروت کے جنوبی مضافات میں اپنے اہم اور سینئر کمانڈر اور الرضوان فورس کے سربراہ ابراہیم عقیل عُرف باسم الحاج عبدالقادر کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق تنظیم کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملے میں الرضوان فورس کے متعدد دیگر کمانڈر بھی جاں بحق ہو گئے ہیں۔
عرب نیوز چینلوں کے ذرائع کے مطابق اسرائیلی "ایف 35" لڑاکا طیارے نے بیروت کے جنوبی مضافات میں حملہ کیا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے پریس آفس نے بھی عقیل کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے، اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق عقیل کے ہمراہ حزب اللہ کے تقریبا 10 سینئر رہنما جان سے گئے ۔
امریکی نیوز ویب سائٹ نے ایک اسرائیلی ذمے دار کے حوالے سے بتایا ہے کہ حملے میں حزب اللہ کی الرضوان فورس کی پوری قیادت (20 کمانڈروں) کو ختم کر دیا گیا۔
اسرائیلی حملے کے بعد حزب اللہ نے جمعے کے روز بتایا کہ اس نے شمالی اسرائیل میں فوجی انٹیلی جنس کے صدر دفتر کو کاتیوشا راکٹوں سے نشانہ بنایا جو کمانڈروں کی "ہلاکتوں" کی ذمے دار ہے۔
لبنانی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملے میں کم از کم 14 افراد جاں بحق اور 59 زخمی ہو گئے، ان میں 8 زخمیوں کی حالت نازک ہے۔
ابراہیم عقیل کو فؤاد شکر کے بعد حزب اللہ کا دوسرا اہم عسکری اہل کار شمار کیا جاتا ہے جو واشنگٹن کو مطلوب تھا، فؤاد شکر 30 جولائی کو بیروت کے جنوبی مضافات میں اسرائیلی حملے میں مارا گیا تھا۔
گزشتہ برس 7 اکتوبر کو حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ چھڑنے کے بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے بیچ جارحیت کے آغاز کے بعد اسرائیل سے منسوب یہ تیسرا حملہ ہے جس میں بیروت کے جنوبی مضافات میں حزب اللہ کے گڑھ کو نشانہ بنایا گیا۔