بیروت: (دنیانیوز/ویب ڈیسک ) لبنان میں پیجرز دھماکوں کے بعد ہزاروں واکی ٹاکی ڈیوائسز بھی اچانک دھماکوں سے پھٹ پڑے جس کے نتیجے میں اموات کی تعداد 20 تک پہنچ گئی۔
لبنان بھر میں سائبر حملوں کی نئی لہر،کچن اپلائنسز ،الیکٹرک بائیکس، کاریں، ریڈیو، سولر پینلز حتیٰ کہ فنگر پرنٹ لاک بھی پھٹنے لگے، پیجر کے بعد حزب اللہ کے زیر استعمال واکی ٹاکیز میں ہونیوالے تازہ دھماکوں میں 20 افراد جاں بحق، 450 زخمی ہو گئے جبکہ کئی گھروں میں بھی دھماکوں کی اطلاعات ہیں ۔
رپورٹس کے مطابق واکی ٹاکی دھماکے بازاروں، گھروں اور گزشتہ روز جاں بحق ہونے والے افراد کے جنازوں کے دوران بھی ہوئے جبکہ سیکڑوں کی تعداد میں زخمی لائےجانے کے باعث ہسپتال شہریوں سے بھرگئے ہیں۔
لبنان میں پراسرار دھماکوں کے چوبیس گھنٹے بعد جس نے بیک وقت ہزاروں پیجر ریڈیو ڈیوائسز کو متاثر کیا جس کے نتیجے میں 2 ہزار 800 زخمی ہوئے جن میں 200 کی حالت تشویشناک ہے ۔
ادھر حزب اللہ نے تمام اہلکاروں کو الیکٹرک ڈیوائسز بند کرنے کی ہدایت کر دی۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل نے لبنان پر حملے کے بعد واشنگٹن کو آگاہ کیا تھا: امریکی اہلکار
عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ حملے کی یہ دوسری لہر لبنان حزب اللہ کے ارکان میں افراتفری پیدا کرنے کے ساتھ کئی سوالات کو بھی جنم دیتی ہے، اس سےیہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ لبنان میں "اسرائیلی" مداخلت کس حد تک بڑھ گئی ہے۔
حزب اللہ کے ایک ذریعے اور زیادہ تر مبصرین اور تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ کی پٹی میں جنگ شروع ہونے کے بعد لبنان میں یہ "بے مثال سکیورٹی خلاف ورزی" ہے۔