تہران: (ویب ڈیسکس) ایران کی پارلیمنٹ نے سنی سیاستدان کی نائب صدر کے عہدے پر تقرری روک دی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اگست میں صدر مسعود پزشکیان نے اپنے قیمتی تجربے کا حوالہ دیتے ہوئے عبدالکریم حسین زادے کو دیہی ترقی اور پسماندہ علاقوں کے لئے اپنا نائب صدر مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا، لیکن قانون سازوں نے نائب صدر کا عہدہ سنبھالنے کے لئے پارلیمنٹ سے ان کے استعفے کے خلاف ووٹ دیا۔
میڈیا رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پارلیمنٹ کے موجود 247 نمائندگان نے ان کے حق میں 107 اور مخالفت میں 129 ووٹ دیئے جبکہ ان میں سے پانچ غیر حاضر تھے، ووٹنگ کے بعد پارلیمنٹ کے رکن مہرداد لاہوتی نے کہا کہ ووٹ کا مقصد حسین زادے کو ان کی صلاحیتوں اور تجربے کی وجہ سے مقننہ میں برقرار رکھنا تھا۔
سنی افراد 1979ء میں اسلامی انقلاب آنے کے بعد سے بہت کم ہی اہم عہدوں پر فائز رہے ہیں، ایک 44 سالہ اصلاح پسند حسین زادے 2012 سے ایرانی پارلیمنٹ میں شمال مغربی شہروں نقدہ اور اشنویہ کی نمائندگی کر رہے ہیں۔