غزہ: (ویب ڈیسک) عالمی یونینز نے فلسطینی مزدوروں کی اجرتوں کی ادائیگی کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا۔
دس عالمی یونینز نے ایک شکایت درج کرائی ہے جس میں اسرائیل پر غزہ جنگ کے آغاز سے تنخواہوں سے محروم 200,000 سے زائد فلسطینی کارکنوں کی اجرت واپس کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
بین الاقوامی ادارہ محنت یعنی انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) میں درج کردہ شکایت میں سات اکتوبر کے حملوں سے قبل اسرائیل میں ملازمت کرنے والے کارکنوں کے لئے غیر ادا شدہ اجرت اور روکے گئے فوائد کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
شکایت کے مطابق غزہ کی پٹی کے 13,000 مزدوروں کو سات اکتوبر سے پہلے کئے گئے کام کی ادائیگی نہیں کی گئی، اس کے علاوہ مغربی کنارے سے تقریباً 200,000 فلسطینی مزدوروں کو تقریباً ایک سال قبل جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی اور اس سے پہلے کیے گئے کام کی ادائیگی نہیں کی گئی۔
آئی ایل او کا تخمینہ ہے کہ اسرائیل میں باقاعدہ اجازت نامے کے تحت کام کرنے والے فلسطینیوں کی اوسط اجرت 79 ڈالر یومیہ ہے جبکہ غیر رسمی کارکنوں کے لئے ہفتہ وار تنخواہ 565 سے 700 ڈالر تک ہے۔