تل ابیب : (ویب ڈیسک ) اسرائیل نے حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی کیلئے اپنے سب سے بڑے اتحادی امریکا اور عالمی مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے لبنان پر حملے جاری رکھے ہیں جس کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں افراد شہید ہو چکے ہیں اور خطے میں مکمل جنگ کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے وزرات صحت نے بیان دیا ہے کہ ایک اسرائیلی جنگی طیارے نے دارالحکومت بیروت میں فضائی حملہ کیا جس میں 2 افراد شہید اور 15 زخمی ہوگئے جبکہ ایک خاتون کی حالت تشویشناک ہے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق حملے میں حزب اللہ کے ایئر فورس یونٹ کے سربراہ محمد سرور بھی شہید ہوگئے ہیں ، حملے کے بعد حزب اللہ کے نشریاتی ادارے نے ایک عمارت کی بالائی منزل کی تباہ شدہ تصاویر نشر کیں جس میں حزب اللہ کی متعدد تنصیبات واقع تھی۔
دوسری طرف، اسرائیلی فوج نے لبنان کے ساتھ ملحقہ سرحد پر زمینی حملے کی تیاری کرتے ہوئے فوجی مشق کی، اسرائیلی فضائیہ کے کمانڈر میجر جنرل تومر بار نے کہا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ زمینی آپریشن کی صورت میں فوجیوں کی مدد کرے گی اور ایران سے ہتھیاروں کی منتقلی کو روکے گی۔
اسرائیل کے اس مؤقف نے لبنان کی طرف سے فوری جنگ بندی کے مطالبے کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔
دوسری جانب لبنان میں تنازعات میں اضافے کے باعث واشنگٹن کو اسرائیل کی حمایت پر عالمی اور ملکی تنقید کا سامنا ہے جہاں حالیہ دنوں میں اسرائیلی حملوں میں سینکڑوں افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
قبل ازیں امریکا، فرانس اور دیگر اتحادیوں نے لبنان- اسرائیل سرحد پر 21 روز کے لیے فوری جنگ کا مطالبہ کیا تھا، انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے مطالبہ کی حمایت کا اعلان بھی کیا ہے۔