یروشلم : (ویب ڈیسک ) اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیلی کارروائیوں کا مقصد حزب اللہ کو حماس سے الگ کرنا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی ٹی وی چینل نے آج صبح بتایا ہے کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سکیورٹی کابینہ کو باور کرایا ہے کہ اسرائیلی کارروائیوں کا مقصد حزب اللہ کو حماس سے الگ کرنا ہے۔
اس سے قبل ایک اعلیٰ سطح کے اسرائیلی ذمے دار نے اسرائیلی اخبار کو بتایا کہ اب بھی ہمار ےپاس ہزاروں اہداف ہیں جن کو لبنان میں نشانہ بنایا جا سکتا ہے ، ہم انتظار کر رہے ہیں کہ حزب اللہ پیچھے ہٹ جائے یا پھر مزید حملوں کا سامنا کرے ، ہم سمجھتے ہیں کہ حزب اللہ کے ساتھ مقابلے میں وقت لگے گا۔
عرب میڈیا کے مطابق تل ابیب میں اسرائیلی حکومت کی سکیورٹی کابینہ کے 4 گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں فیصلے نہیں کیے گئے، اجلاس میں فوجی کارروائی کے حوالے سے وزرا کی بریفنگ شامل تھی۔
اجلاس میں لیے گئے جائزے کے بعد یہ بات معلوم نہیں ہو سکی کہ آیا حزب اللہ کی جانب سے سرحدی سکیورٹی تدابیر قبول کرنے کی صورت میں اسرائیل حملہ روک دینے کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:جنگ نہیں چاہتے ، اسرائیل ہی وسیع تنازع کو جنم دینا چاہتا ہے : پزشکیان
نیتن یاہو کے مطابق پیر کو آپریشن کے پہلے روز حزب اللہ کے 1600 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ، اسرائیلی وزیر اعظم نے لبنانی شہریوں پر زور دیا کہ وہ ان علاقوں سے دور رہیں جہاں حزب اللہ کے ہتھیار موجود ہیں، حزب اللہ کے ہتھیاروں کے خاتمے کے ساتھ ہی مقامی آبادی کی واپسی ہو جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لبنان کے مختلف علاقوں میں سیکڑوں اسرائیلی حملوں میں تقریبا 400 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 1700 زخمی ہو ئے جن میں 35 بچے بھی شامل ہیں۔
یہ غزہ میں جنگ کے تناظر میں تقریبا ایک برس قبل سرحد کی دونوں جانب لڑائی شروع ہونے کے بعد اب تک لبنان پر ہونے والی شدید ترین بمباری ہے۔