نیویارک : (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے تصدیق کی ہے کہ لبنان میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام امن فوج (یونیفل) اپنا گشت انجام نہیں دے سکی۔
عرب میڈیا کے مطابق ترجمان کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ اسرائیلی حملوں کی شدت اور اسرائیل کو نشانہ بنانے والے حزب اللہ کے میزائل ہیں ۔
ڈوجارک نے صحافیوں کو بتایا کہ "یونیفل کی فورسز امن مشن کے زیر انتظام علاقے میں اپنے ٹھکانوں پر باقی رہیں ، لڑائی کی شدت فورس کو ان ذمے داریوں کی انجام دہی سے روک رہی ہے جو اسے سونپی گئی ہیں ، میزائلوں کے شدید تبادلے کے سبب امن فوج گشت کرنے سے قاصر ہے"۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ ہم ہر گھڑی صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں ، یونیفل کے بعض شہری ملازمین کو علاقے سے نکال لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یونیفل کی فورس جس کی تعداد 10 ہزار فوجیوں سے زیادہ ہے، 1978 سے جنوبی لبنان میں تعینات ہے ، اس نے لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحدی علاقے کی سکیورٹی سنبھالی ہوئی ہے۔
اقوام متحدہ کی یہ فورس سلامتی کونسل کی قرار داد 1701 پر عمل درآمد کی نگرانی کی ذمے دار ہے ، اس قرار داد کے مطابق جنوبی لبنان میں صرف لبنانی فوج اور یونیفل فورس تعینات ہو سکتی ہیں۔
علاوہ ازیں یونیفل فورس پوری بلیو لائن پر گشت انجام دینے کی ذمے دار ہے ، یہ وہ لائن ہے جس کا تعین اقوام متحدہ نے لبنان اور اسرائیل کے درمیان کیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے پیر اور منگل کی شب جنوبی لبنان میں محدود زمینی آپریشن کا آغاز کر دیا جس میں حزب للہ تنظیم کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس دوران میں جنوبی علاقوں پر جنگی طیاروں کی کثیر پروازیں جاری ہیں اور ٹینکوں سے شدید بم باری کی جا رہی ہے۔